رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں حماس کے جاری کردہ بیان میں تمام فلسطینیوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ آئندہ جمعے کو حق واپسی مارچ اور دوسری عوامی سرگرمیوں میں بھرپور طریقے سے حصہ لینے اور مسجد الاقصی کے دفاع کے لیے اپنی آمادگی کا اعلان کریں۔
بیان میں آئندہ جمعے کو لبیک یا اقصی کے نعرے کے ساتھ مسجد الاقصی کے دفاع اور امریکی اسرائیلی سازشوں کے مقابلے اور بیت المقدس کے شہریوں کی حمایت کا دن قرار دیا گیا ہے۔
حماس کے اعلان کے مطابق بیت المقدس شہر اور مسجد الاقصی کو صہیونی دشمن کی وحشیانہ جارحیت اور بدترین حملوں کا سامنا ہے۔
فلسطینی ذرائع کےمطابق مغربی کنارے کے علاقے میں صیہونی فوجیوں کے ساتھ ہونے والے جھڑپوں میں کم سے پانچ فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں۔دوسری جانب اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پر سیکڑوں صیہونیوں کے حملے کے بعد صیہونیوں اور فلسطینیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی ہیں۔
ایک اور اطلاع کے مطابق صیہونی فوجیوں نے البیرہ، ریما ، الدورہ پر حملہ کرکے ایک درجن کے قریب فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے۔
صیہونی فوجیوں نے البیرہ کے علاقے میں فلسطینیوں کی عمارت بھی منہدم کردی ہے۔ادھر فلسطین کے اسلامی اوقاف کے سربراہ فراس الدیس نے کہا ہے کہ چھیتر صیہونیوں کے ایک گروپ نے باب المغاربہ کی جانب سے حملہ کرکے مسجد الاقصی کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا ہے۔
اس سے پہلے ایک سو صییہونیوں کے ایک گروپ نے باب المغاربہ کے راستے مسجد الاقصی میں گھسنے کے بعد اسلام مخالف نعرے بھی لگائے تھے۔
اسرائیلی پولیس نے جمعے اور ہفتے کے سوا تمام ایام میں صیہونیوں کو مسجد الاقصی میں داخل ہونے کی اجازت دے دی ہے۔