19 September 2019 - 12:54
News ID: 441314
فونت
محمد عبدالسلام :
عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ یمنی عوام کی مذمت کرنے کے بجائے یمن میں سعودی حکمرانوں کے ہاتھوں یمنی عوام کے قتل عام اور جرائم کی مذمت کرے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے یمنی عوام کی حمایت میں رہبرانقلاب اسلامی ، حکومت اور ایرنی عوام کے موقف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ یمنی عوام کی مذمت کرنے کے بجائے یمن میں سعودی حکمرانوں کے ہاتھوں یمنی عوام کے قتل عام اور جرائم کی مذمت کرے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کا تیل یمنی عوام کے خون سے زیادہ قیمتی نہیں ہے۔

یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان نے سعودی آئیل کمپنی آرامکو کی تنصیبات پر یمنی فوج کے ڈرون حملوں کی بعض ملکوں کی جانب سے مذمت کئے جانے کے جواب میں کہا کہ اگر یمن پر جارحیت کا سلسلہ بند نہ ہوا تو اس صورت میں جارح سعودی اتحاد کے خلاف جوابی کارروائی اس سے بھی زیادہ بھیانک ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ تیل کی عالمی منڈیوں میں استحکام چاہتے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ سعودی اتحاد سے کہیں کہ یمن پر جارحیت بند اور یمن کا محاصرہ ختم کردے بصورت دیگر جو بھی یمنی عوام کے خون کی بے حرمتی کرے گا اسے اس کے سنگین نتائج بھگتنے کے لئے تیار رہنا ہوگا۔

دوسری جانب امریکی فوج کے کمانڈرنے کہا کہ واشنگٹن نے سعودی عرب کی حفاظت کے تعلق سے اپنی ذمہ داری واپس لے لی ہے۔

امریکی فوج کے سربراہ جنرل ژوزف ڈینفورنے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ واشنگٹن نے سعودی عرب کی حکومت کی حفاظت سے متعلق اپنی ذمہ داریاں ختم کردی ہیں دعوی کیا کہ آرامکو حملے کے سلسلے میں انگلیاں ایران یا پھر اس کے پراکسی گروہوں کی طرف اٹھ رہی ہیں۔

امریکی فوج کے سربراہ نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہا یمنی فوج کا حالیہ ڈرون حملہ پہلے والے حملے کے مقابلوں سے زیادہ بڑا تھا کہا یہ حملہ پہلے والے حملوں کے مقابلے میں بہت ہی پیچیدہ تھا۔

واضح رہے کہ پچھلے چند روز سے امریکی حکام کسی ثبوت و شواہد کے بغیر آرامکو کی تنیصبات پر ڈرون حملوں میں ایران کو ملوث قرار دے رہے ہیں.

واضح رہے کہ گذشتہ سنیچر کو یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے دس ڈرون طیاروں نے سعودی عرب کے مشرقی علاقوں ابقیق اور خریص میں آرامکو آئیل کمپنی کی تنصیبات پر بہت بڑا حملہ کیا تھا۔

اس حملے کی وجہ سے سعودی عرب کی تیل پیداوار میں رکاوٹ پیدا ہوگئی ہے۔ یہ حملے دوہزار پندرہ سے جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں کے جواب میں اب تک کے سب سے بڑے حملے تھے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے پیرکو اعلان کیا تھا کہ ایران یمن کے مظلوم عوام کا دفاع کرے گا لیکن اس طرح کے حملوں کو ایران سے نسبت دینا زیادہ سے زیادہ جھوٹ بولنے کی پالیسی کا حصہ ہے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬