01 October 2019 - 22:00
News ID: 441412
فونت
سپریم کورٹ کے سابق جج مرکھنڈے کاٹجو نے کہا ہے کہ مودی سرکار کی متعصبانہ پالیسیوں کے باعث کشمیر بھارت کے لیے ویتنام ثابت ہوگا۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکھنڈے کاٹجو نے کہا ہے کہ مودی سرکار کی متعصبانہ پالیسیوں کے باعث کشمیر بھارت کے لیے ویتنام ثابت ہوگا۔

برطانوی جریدے ’دی ویک‘ میں شائع ہونے والے آرٹیکل میں بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکھنڈے کاٹجو نے لکھا کہ مودی سرکار نے وادی کی خصوصی حیثیت ختم کرکے بڑے پیمانے پر گوریلا وار کا بیج بویا ہے جس کے باعث کشمیر بھارت کے لیے ویتنام جنگ کے مترادف ثابت ہوگی۔

سابق جج نے مزید لکھا ہے کہ جو لوگ آج وادی کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اپنی فتح کے شادیانے بجا رہے ہیں، وہ جلد ہی وادی سے بڑے پیمانے پر لاشیں آتی دیکھیں گے۔ بالکل ویسے ہی جیسے امریکا میں ویتنام سے امریکیوں کی لاشیں آئی تھیں۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر کوئی کشمیر کی صورتحال پر سچ بولے۔ سابق جج مرکھنڈے کاٹجو نے مزید لکھا ہے آج کے دور میں انٹرنیٹ اور موبائل ضرورت بن گئی ہے اور ہم سوچ نہیں سکتے کہ دو ماہ سے محروم کشمیریوں پر کیا بیت رہی ہوگی؟

کشمیر میں کرفیو ہٹایا گیا تو عوامی مظاہرے پھوٹ پڑیں گے اور اگر کرفیو نہ اٹھایا گیا تو کشمیریوں کا غم و غصہ آتش فشاں کی طرح پھٹ پڑے گا۔ بھارتی جج نے مودی سرکار پر واضح کیا کہ وادی بھارتی حکومت کے لیے ایک ایسی ہڈی بن جائے گی جو نہ اُگلی جائے گی اور نہ نگلی جائے گی۔

ایک فوج دوسرے ملک کی فوج کا تو مقابلہ کرسکتی ہے مگر عوام کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ بی جے پی سرکار کے اقدام سے وادی کے لوگوں میں بھارت سے نفرت پہلے سے مزید بڑھ گئی ہے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬