رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر جمعیت ہمدانیہ نے سات سو سال قدیم و تاریخی بابری مسجد کو ہندو ٹرسٹ کے سپرد کرنے پر شدید تشویش و افسوس کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے پوری امت مسلمہ خصوصاً 25 کروڑ مسلمانان ہند کے ساتھ ستاھ 90 فیصد مسلم آبادی جو کہ کشمیری ہیں کے دل مجروح ہوئے ہیں۔
جمعیت ہمدانیہ کے بیان میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ مسلم آبادی کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سات سو سال کے بعد اس مسجد پر رام مندر کی تعمیر کیسے ممکن ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلہ سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مسلمانان ہند کے تئیں کس قدر بھارتی حکمران امتیاز اور سخت گیر پالیسی روا رکھے ہوئے ہیں جس پر پوری عالم انسانیت اقوام عالم بھی اظہار برہمی کرتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلمانان عالم بھارت کے حکمرانوں کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ اس قدیم مسجد کو رام مندر میں تبدیل کرنے سے گریز کریں۔
جمعیت ہمدانیہ کشمیر نے عید میلاد النبی (ص) کی مقدس تقریب سعید پر حکومتی زیادتیوں و زیارتگاہوں میں بندشیں عائد کرنے کی زبردست الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ مسلم کش اقدامات مذہبی معاملات میں مداخلت فی الدین ہے۔