رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کے سلسلے میں مغرب کی وعدہ خلافیوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ ایٹمی سمجھوتے میں اقتصادی وعدے پورے نہ ہوئے تو سب کو نقصان ہوگا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے آستانہ کلب میں ایٹمی عدم پھیلاؤ اور ترک اسلحہ پینل میں ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد میں کمی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایٹمی سمجھوتے میں ایران کے اقتصاد کو معمول پر لانے کے حوالے سے جو وعدے کئے گئے تھے ان پر عمل کیا جائے تو تہران نیک نیتی ظاہر کرنے اور ایٹمی سمجھوتے پر مکمل عمل درآمد کی جانب واپسی کے لئے تیار ہے۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ اگر ایران کے ساتھ اقتصاد کو معمول پر لانے کا وعدہ پورا نہ کیا گیا تو تہران ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کی سطح کم کرنے کا سلسلہ جاری رکھےگا۔
واضح رہے کہ ایران کے وزیر خارجہ، پیر کو آستانہ کلب کے سالانہ اجلاس میں شرکت اور اس ملک کے حکام سے ملاقات کے لئے پیر کو قزاقستان کے لئے روانہ ہوئے تھے۔
جواد ظریف نے اپنے اس دورے میں قزاقستان کے وزیرخارجہ اور صدر سے بھی ملاقات اور گفتگو کی ۔/۹۸۸/ن