رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، انڈین اسلامک اسٹوڈنٹس یونین حوزہ علمیہ امام خمینی قم ایران کے زیراھتمام مدرسۃ القائم(عج) قم ایران میں محفل انس با قران کا اھتمام کیا گیا جس میں ھندوستانی علماء ، افاضل ، طلاب اور کثیر حفاظ و قراء نے شرکت کی۔
اس پروگرام کی نظامت قاری حجت الاسلام جناب فیض الحسن صاحب نے انجام دی اور انڈین اسلامک اسٹوڈنٹس یونین حوزہ علمیہ امام خمینی قم کے صدر حجت الاسلام و المسلمین حیدرعباس زیدی صاحب نے پروگرام کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی نیز شعراء کرام نے قران کریم کے سلسلے میں اشعار پیش کئے ۔
حجت الاسلام سید جواد رضوی نے اپنی حَسین اور منفرد تلاوت قران کریم سے پروگرام کا آغاز کیا جس سن کر حاضرین جھوم اٹھے اور ہرسمت اللہ اللہ کی صدائیں گونج اٹھیں ۔
انڈین اسلامک اسٹوڈنٹس یونین کے شعبہ تعلیمات قرانی کے تربیت یافتہ سید ھمزہ رضوی اور دیگر نونہالوں اورغنچوں نے قرانی ہم خوانی کے ذریعہ حاضرین کا دل جیت لیا۔
مقابلۂ حسن قرآت کے بعد مختلف سطح کے حفاظ قران کریم کے درمیان حفظ قران کریم کا مقابلہ منعقد کیا اور حفاظ نے مختلف سوالات کے جوابات دئے۔
حجت الاسلام سید عامر عباس رضوی اور دیگر قاریوں نے تلاوت کلام پاک کی خوب ہنر نمائی کی اور سرزمین قم ایران کے مشھور و برجستہ شعراء کرام حجت الاسلام والمسلمین عسکری امام خان، ندیم نقوی سرسوی مشھد مقدس، سید شفیع حیدر رضوی، حسن رضا بنارسی اور دیگر شعراء نے قران کریم کے شان میں اشعار پڑھے۔
قاری حجت الاسلام جناب فیض الحسن صاحب نے اسلام میں قاریان قران کریم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: مرسل آعظم قاریان قران کریم کا خاص احترام کیا کرتے تھے اور حتی تدفین کے مرحلہ میں قاریان قران کو دوسروں پر مقدم فرماتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا: حافظان قران ابتداء اسلام میں خاص توجہ کا مرکز رہے اور انہیں دوسروں کے بہ نسبت بیشتر بیت المال دیا جاتا تھا۔
حجت الاسلام سید ساجد رضوی نے قرانی فعالیتوں کے میدان میں سرزمین ھندوستان کی دو اہم، برجستہ اور مشھور شخصیتوں، حجت الاسلام و المسلمین علامہ سید ذیشان حیدر جوادی و علامہ سعید اختر رضوی صاحبان کی قرانی سرگرمیوں پر مختصر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: علامہ جوادی کا انوار القران ایک منفرد اسلوب اور طریقہ کا حامل ہے جس میں ترجمۂ تحت الفظ کے بجائے مفھومی ترجمہ سے استفادہ کیا گیا ہے کہ جو ایات کی تفھیم میں بے انتہا معاون اور مددگار ہے ۔
انہوں نے علامہ سعید اختر رضوی کی علمی کاوشوں اور قران فعالیتوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: افریقا سے لیکر مغربی ممالک تک اپ کی دینی اور تبلیغی خدمات کا چرچا ہے اور تفسیر المیزان کا انگلیش ترجمہ اپ کی علمی توانائی کا عظیم شاہکار ہے ۔
انڈین اسلامک اسٹوڈنٹس یونین حوزہ علمیہ امام خمینی قم کے صدر حجت الاسلام و المسلمین حیدرعباس زیدی نے اپنی تقریر میں حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: ایک مدت سے طلاب ھندوستان کے درمیان اس طرح کے پروگرام کی خلع محسوس کی جارہی تھی اور ہم سبھی اپنے درمیان ھندوستانی قراء اور حفاظ کی صلاحیتوں سے لاعلم تھے، یہ پروگرام کہ جو اپنے انداز کا منفرد اور پہلا پروگرام ہے طلاب کی قرانی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں مددگار ثابت ہوگا ۔
انہوں نے مزید کہا: قران کریم کی خدمت میں انڈین اسلامک اسٹوڈنٹس یونین حوزہ علمیہ امام خمینی قم کا یہ پہلا قدم ہے اور ان شاء اللہ ہر تین ماہ پر یہ پروگرام منعقد کیا جائے گا تاکہ ھندوستانی طلاب کی مزید صلاحتیں ابھر کر سامنے آسکیں۔
جامعۃ المصطفی العالمیہ کے استاد نے اپنی تقریر میں قرانی کے حوالے سے انڈین اسلامک اسٹوڈنٹس یونین حوزہ علمیہ امام خمینی قم کی سرگرمیوں کو سراہا اور کہا: برصغیر خصوصا ھندوستان میں قرانی استاذہ کے شدید ضرورتوں کے پیش نظر اس میدان میں زیادہ سے زیادہ کام کیا جانا اپ کا اولین وظیفہ یونا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا: سننے میں آتا ہے کہ ھندوستان کے شیعہ حوزات علمیہ قرانی تعلیمات کے سلسلہ میں اہل سنت قرانی اساتذہ سے استفادہ کرنے پر مجبور ہیں کہ جو آپ تمام حضرات کے لئے بہت بڑا عیب و نقص شمار کیا جاتا ہے۔
پروگرام کے آخر میں حجت الاسلام و المسلمین علامہ سید ذیشان حیدر جوادی اور علامہ سعید اختر رضوی صاحبان کے ورثاء کو انکی قرانی خدمات کے حوالے سے لوح تقدیر پیش کی گئی نیز محفل انس میں شریک تمام حفاظ اور قراء کو انعامات و تقدیر نامہ سے نوازا گیا ۔/۹۸۸/ن