رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی ذرائع نے منگل کی رات اعلان کیا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے ملک کے شمالی علاقے کرکوک میں ایک آپریشن کرتے ہوئے داعش کے ایک سرغنہ کو گرفتار کیا ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق عراق میں باضابطہ طور پر داعش کی نابودی کے باجود ملک میں اب بھی اس ٹولے کے کچھ دہشت گرد عناصر موجود ہیں جو وقتا فوقتا دہشت گردانہ اقدامات کرتے رہتے ہیں۔
داعش نے دوہزار چودہ میں امریکہ اور اس کے مغربی و علاقائی اتحادیوں کی حمایت کے زیر سایہ عراق پر حملہ کا آغاز کیا تھا اور چند روز کے اندر مغربی و شمالی عراق کے ایک بڑے حصہ کو اپنے قبضے میں لے کر تاریخ بشریت میں شاذ و نادر سمجھے جانے والے جرائم کا ارتکاب کیا تھا۔
داعش سے مقابلے کے لئے عراق نے ایران سے مدد طلب کی اور نتیجتاً عراقی فورسز نے ایران کی مدد سے داعش کو شکست دی اور سترہ نومبر دوہزار سترہ کو صوبہ الانبار کے راوا شہر کو آزاد کرا کے ملک میں باضابطہ طور پر داعش کے خاتمہ کا اعلان کر دیا گیا۔
سپاہ قدس کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی نے داعش کی نابودی میں اہم ترین کردار کیا جس پر رہبرانقلاب اسلامی نے اکیس نومبر دوہزار سترہ کو ایک خط تحریر کر کے ان کی قدردانی کرتے ہوئے داعش کے خاتمے کو شہید قاسم سلیمانی اور عراق و شام میں ان کے دیگر ساتھیوں کی جانفشانیوں کا نتیجہ قرار دیا تھا۔