10 February 2020 - 16:44
News ID: 442086
فونت
ریاست اتر پردیش کے وزیر گو راج سنگھ نے مسلمانوں کے خلاف ایک اور متنازع بیان دیتے ہوئے مسلم خواتین کے برقعہ اور حجاب پر پابندی عائد مطالبہ کیا ہے۔

رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ریاست اتر پردیش کے وزیر گو راج سنگھ کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف ایک اور متنازع بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے مسلم خواتین پر برقعہ اور حجاب پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ریاست اُترپردیش کے وزیر گو راج سنگھ نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ھندوستان میں برقع پہننے پر پابندی عائد کی جائے۔

گوراج سنگھ نے اپنے مطالبے میں یہ الزام بھی لگایا کہ دہشت گرد اپنی شناخت چھپانے کے لیے برقعےکو ایک آلے کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

گوراج سنگھ نے مزید دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد برقع پہن کر باآسانی ہمارے ملک میں گُھس سکتے ہیں اور بھارت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، اِس لیے میں ایک بار پھر مودی سرکار سے اپیل کروں گا کہ بھارت میں برقع پہننے پر پابندی عائد کی جائے ۔

اُنہوں نے کہا کہ جس طرح گزشتہ سال سری لنکا میں برقع پہننے پر پابندی عائد کی گئی تھی اسی طرح ھندوستان میں بھی برقع پہننے پر پابندی لگانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ برقع پہننے کا نظام عرب ممالک سے آیا ہے اور میں بھارتی شہریوں سے کہتا ہوں کہ متحد ہوجائیں اور برقع پر پابندی لگانے پر آواز اُٹھائیں تاکہ ہمارا بھارت دہشت گردوں سے محفوظ رہے۔

ھندوستانی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں گوراج سنگھ کے اس بیان کو متنازع قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے کہ انہوں نے اس طرح کا متنازع بیان دیا ہو، اس سے قبل بھی گوراج سنگھ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ھندوستان میں جو بھی مودی سرکار کے خلاف بولے گا اُس کو زندہ دفن کردیا جائے گا۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬