رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی سینٹ کے ڈیموکریٹ رکن نے ایران کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کو ناکام قرار دیا اور ایران کے وزیر خارجہ کے ساتھ ہونے والی اپنی ملاقات کا دفاع کیا۔
امریکی سینیٹر کریس مورفی نے ایران کے حوالے سے امریکی صدر ٹرمپ کی پالیسی کو شکست خوردہ قرار دیا اور کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے ساتھ ان کی ملاقات ان کی ذمہ داریوں کا حصہ ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے منگل کے روز میونیخ اجلاس کے موقع پر سینیٹر کریس مورفی کی ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے ساتھ ہونے والی ملاقات پر سخت رد عمل دکھاتے ہوئے اسے غیر قانونی قرار دیا تھا۔
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ سینیٹر مورفی نے ایرانی حکام کے ساتھ ملاقات کر کے لوگان قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔
واضح رہے کہ لوگان قانون کی رو سے غیر ملکی حکام کے ساتھ غیر سرکاری افراد رابطہ برقرار نہیں کر سکتے۔