رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے سابق وزیر اعلی، نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اتوار کو ایک بیان جاری کرکے جموں وکشمیر کے تمام سیاسی لیڈروں سے اپیل کی ہے کہ وہ یک زبان ہوکر حکومت ہندوستان پر زور دیں کہ ملک کی مختلف ریاستوں کی جیلوں میں بند کشمیریوں کو فوری طور پر کشمیر منتقل کیا جائے۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہ ایک انسانی مسئلہ اور مطالبہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگرچہ ہم ان سب قیدیوں کو جلد از جلد رہا ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں لیکن فی الوقت انہیں فوری طور پر جموں و کشمیر منتقل کیا جانا چاہیے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ بہت سارے والدین اور کنبے ایسے ہیں جن کے پاس ہندوستان کے مختلف علاقوں کی جیلوں میں بند اپنے بیٹوں اور جگر کے ٹکڑوں سے ملنے جانے کے لئے مالی وسائل بھی نہیں ہیں اور نہ ہی وہ ان جیلوں کے آس پاس قیام کرنے کی بساط رکھتے ہیں۔
انھوں نے کہا ہے کہ میں اس بات سے بخوبی واقف ہوں کہ سیکڑوں کشمیری خاندانوں کے مقابلے میں، میں زیادہ خوش نصیب رہا ہوں کیونکہ مجھے اپنے گھر میں نظربند کردیا گیا تھا اور میرے اہل خانہ کی مجھ تک رسائی تھی۔ تین بار جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو سات مہینے سے زائد عرصے کے بعد جمعے کو خانہ قید سے رہائی ملی تھی۔