رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق در نجف اشرف سے وابسطہ رہے معروف بزرگ عالم دین اور ذاکر اہل بیت (ع) علامہ طالب جوہری انتقال کر گئے، وہ کئی روز سے کراچی کے نجی اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں زیر علاج تھے۔
اہل خانہ نے ان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ علامہ طالب جوہری کئی روز سے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے اور انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا۔
علامہ طالب جوہری کی نماز جنازہ بعد نماز ظہر امروہہ گراؤنڈ انچولی میں ادا کی جائے گی۔
علامہ طالب جوہری کے زندگی کا مختصر تعارف
برصغیر کی معروف علمی شخصیت، مذہبی اسکالر ، خطیب، شاعر ، مؤرخ مفسر اور شیعہ فلسفی حضرت علامہ طالب جوہری رضوان اللہ تعالیٰ علیہ اپنی عمر کی 81 بہاریں گذارنے کے بعد 21جون 2020 بمطابق 29 شوال 1441ھ.ق. بروز پیر ملت تشیع کو داغ مفارقت دیے گئے.
ولادت
حضرت علامہ مصطفی جوہر (10مئ 1895-24 اکتوبر 1985ء) کے گھر ھندوستان کے شھر پٹنہ میں 27 اگست 1939 بمطابق 11رجب 1358 ھ. ق. کو آپ کی ولادت ہوئی ابتدائی تعلیم اپنے والد بزرگوار سے حاصل کرنے کے بعد دیگر اساتذہ کی خدمت میں حاضر ہوئے.
پاکستان بننے کے بعد اپنے والد کے ساتھ کراچی تشریف لائے اور پھر مزید اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لئے حوزہ علمیہ نجف اشرف تشریف لے گئے. وہاں پر آپ کے اساتذہ میں آیت اللہ العظمی سید ابوالقاسم خوئی کے علاوہ دیگر علماء کرام ومراجع عظام شامل ہیں. آیت اللہ باقر الصدر کی خدمت میں بھی آپ نے شرف تلمذی حاصل کی ۔
آپ کے معاصرین اور ھم کلاسیوں
علامہ ذیشان حیدر جوادی رح
علامہ سید صادق علي مرحوم ودیگران قابل ذکر ہیں.
زینت ممبر
حضرت علامہ سالھا سال تک پاکستان کے سرکاری ٹی وی پر بطور خطیب واقعہ کربلا مجالس ’شامِ غریباں‘ پڑھا کرتے تھے۔ وہ اپنے مخصوص انداز خطابت کی وجہ سے پاکستان سمیت دیگر ممالک میں بھی بہت معروف تھے۔
علامہ مرحوم کو خطابت کے دوران اپنے موضوع پر کامل تسلط ہونے کے ساتھ ساتھ قرآن آیات اور انکی تفسیر پر ایسا عبور تھا کہ ایک ایک آیت سے متعدد موضوعات پیش کرتے اور عموماً اپنے موقف کے حق میں ان آیات قرآنی سے دلیل وبرھان پیش فرماتے اور ان سے علم کلام و مناظرہ کے ایسے نکات پیش کرتے کہ جنہیں سن کر اپنے اور پرائے سب ہی داد تحسین دینے پر مجبور ہو تے
1975 سے آپ نے کراچی کے عشرہ نشتر پارک سے باقاعدہ طور پر پر خطاب فرمانا شروع کیا اور پھر دسیوں سال تک یہ سلسلہ متواتر جاری رہا کراچی میں نشتر پارک. شاہ خراسان. حسینہ ایرانیان. مارٹن روڈ.
انچولی خیرا لعمل وغيرہ
کے علاوہ پورے پاکستان اور بیرون ممالک میں آپ خطاب کر چکے ہیں.
پاکستانی ٹی وی سے (فھم قرآن) کے موضوع کافی عرصے تک آپ کا سلسلہ دروس جاری رہا
تالیفات
تفسیر القرآن : احسن الحدیث ( تفسیر قرآن )
مقاتل : حدیث کربلا
کلام : ذکر معصوم، نظام حیاتِ انسانی، خلفائے اثناء عشر، علامات ظہور مہدی
فلسفہ:عقلیات معاصر.
شاعری: شاعری میں مختلف اصناف شاعری پر تسلط ہونے کے باوجود فرمایا کرتے تھے. یہ شوق ہے میرا میری پہچان نہیں.
حرف-نمو ( اردو شاعری )
پس آفاق (اردو شاعری)
شاخ صدا (اردو شاعری)
وفات : علامہ طالب جوہری رضوان اللہ تعالیٰ علیہ گزشتہ کئی سال سے امراض قلب میں مبتلا تھے اور اسی وجہ سے کئی روز سے نجی اسپتال میں وینٹی لیٹر پر تھے۔
رات 21 جون 2020 بمطابق 29 شوال 1441 ھ. ق.
اپنے خالق حقیقی سے جا ملے
انا للہ و انا الیہ راجعون
اولاد قبلہ کی اولاد ذکور واناث میں سے تین فرزندان نے منبر کے ذریعہ تبیلغ دین مبین کی خدمات انجام دے رہے ہیں
جناب علامه اسد جوھری
جناب علامه امجد جوھری
اور جناب ریاض جوھری
خداوند کریم انکو علم و عمل سے آراستہ اور دین مبین اسلام و مکتب اہل بیت علیهم کی ترویج و تبلیغ کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین./۹۸۹/ف