رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صہیونی حکومت کے وزیر اعظم آفس نے اپنے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ "بنیامین نتنیاهو" نے ترکی سے سال 2010 میں غزہ پٹی کے باشندوں کے لئے انسان دوستانہ امداد کشتی پر صہیونی فوج کے غلط حملہ جس کی وجہ سے 9 سرگرم ترک افراد قتل ہوئے جس سلسلہ میں معافی مانگی ہے ۔
نیتنیاھو کی طرف سے ترکی سے ٹیلی فون کے ذریعہ "رجب طیب اردوغان" سے گفت و گو کر کے مافی مانگی گئی ہے ۔ یہ ٹیلی فونی گفت و گو آمریکا کے صدر جمہور "باراک اوباما" کی طرف سے مقبوضہ علاقہ کے دورہ کے درمیان صہیونی حکومت اور ترکی حکومت کے درمیان سرکاری طور سے دوبارہ تعلق قائم کرنے کے غرض سے انجام پایا ہے ۔
اس بیانیہ کے مطابق ، دونوں جانب کی طرف سے دو طرفہ تعلقات کو معمول پر بنایا گیا ہے اور دونوں ممالک کے سفرا کو واپس ان ممالک میں بھیجا جائے گا اور صہیونی حکومت کی فوج کے خلاف بنائے گئے قانون کو ختم کرنے کی موافقت کی گئی ہے ۔
ترکی گذشتہ کئی برسوں سے عربی ممالک کی حمایت و توجہ اپنی طرف مبذول کرنے کی خاطر دعوا کیا تھا کہ ہم نے صہیونی حکومت سے اپنے تعلقات کو ختم کر دیا ہے ۔