20 July 2013 - 16:59
News ID: 5673
فونت
حجت الاسلام سید ساجدعلی نقوی:
رسا نیوز ایجنسی – پاکستان کے نامور شیعہ عالم دین حجت الاسلام سید ساجدعلی نقوی نے یہ کہتے ہوئے کہ خدیجہ کے مال نے اسلام کی بنیادوں کو مستحکم کیا کہا: خدیجہ رسول اسلام کے دکھ میں برابر کی شریک ہیں ۔
يوم وفات حضرت خديجہ الکبري  حجت الاسلام سيد ساجدعلي نقوي

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے قائم قام سربراہ حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے دس ماہ مبارک رمضان یوم وفات حضرت خدیجہ الکبری کے موقع پر اپنے ارسال کردہ بیان میں عالم اسلام کو ام المومنین کی وفات کی تعزیت پیش کی  ۔


اس بیانیہ میں ایا ہے : ملیکۃ العرب‘ ام المومنین حضرت خدیجہ الکبری نے خواتین میں سب سے پہلے اسلام قبول کرکے اورتصدیق رسالت کرکے ایک دانشمند خاتون ہونے کا ثبوت دیا ، رسالت کی اقتصادی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے لئے ان کے اقدامات ان کی زیرکی کی بہت بڑی دلیل ہے۔ اپنے اس عمل اور اپنے جذبہ صادق سے اسلام کی بنیادیں استوار کیں۔ آپ نے اپنے پاکیزہ مال سے نبوت کو ایسا سہارا عطا کیا جس کے بعد اسلام کو اطراف و اکناف عالم میں پھیلنے کا موقع ملا۔


جب دین اسلام اپنے ابتدائی مراحل طے کررہا تھا جب پیغمبر اکرم تن تنہا حق کی تبلیغ میں مصروف تھی، جب کفار و قریش اپنے مال و طاقت اور افرادی قوت سے نبی اکرم  کے مقابل آگئے توایسے میں جناب خدیجہ الکبری نے حضور اکرم سے اپنا دائمی رشتہ جوڑ کر ایسا غیر متزلزل سہارا فراہم کیا جس کو خود پیغمبر گرامی نے سراہا ، چونکہ پیغمبر اکرم کی ذات اللہ کے راستے اور عبادت و ریاضت سے عبارت تھی جبکہ ام المومنین پیغمبر اکرم کے دکھ درد میں برابر شریک رہیں اور زندگی کے تمام فرائض میں بھرپور حصہ لیا۔اسی لئے اس خاتون اول نے واقعی آنحضرت کی رفیقہ حیات ہونے کا ثبوت دیا ۔


حضرت ابو طالب نے اپنی حشمت،  مقام ، قوت  اور اپنی اولاد اور حضرت خدیجہ الکبری  نے اپنے پاکیزہ مال و دولت کے ذریعے شجر اسلام کو ایسی توانائی عطا کی کہ اس کا سایہ پوری کائنات پر پھیلا ہوا اور آج تک اسلام کی ترویج و ترقی حضرت خدیجہ الکبری کی قربانیوں کی مرہون منت ہے۔


موجودہ دور میں مسلمانوں کے تمام طبقات انہی متبرک و مقدس ہستیوں کے اعلی و پاکیزہ کردار سے سبق سیکھیں، جاگیردار، صنعت کار اور سرمایہ دار اپنے دین اور اپنے وطن کی خدمت کا درس حضرت خدیجہ الکبری سے حاصل کریں، اپنا مال و دولت بھی حقیقی اسلام کی ترویج اور ملک و ملت کی فلاح کے لئے صرف کریں، اسی میں خوشنودی خدا و رسول خدا  ہے اور اخروی نجات اور ملک کی کامیابی و ترقی کا راز مضمر ہے ۔             
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬