رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم ایران کے مشہور و معروف استاد آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے قائد انقلاب اسلامی کے قم آفس کے (حضرت امام خمینی رہ حسینیہ) میں منعقدہ اپنے درس اخلاق میں حضرت نوح (ع) کے قوم کی طرف سے ہزار سال تک ان پر آزار و اذیت اور یہاں تک کہ جب کشتی بنانی شروع کی تھی تب بھی پریشان کرنے کے مقابل ان کی طرف سے صبر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : ان تمام حالات و مصائب اور زبانی زخموں کے باوجود حضرت نوح (ع) نے مقاومت و صبر کو اختیار کیا ۔
انہوں نے نمرود کے ظلم کے مقابلہ میں حضرت ابراهیم (ع) کے صبر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا : جب نمرودی چاہتے تھے کہ حضرت ابراهیم (ع) کو آگ میں ڈال دیں اس وقت جبرئیل ان کے پاس آئے اور کہا اگر میری ضرورت ہے تو کہو ، تو حضرت ابراهیم (ع) نے فرمایا کہ مجھے تمہاری ضرورت نہیں ، ابراہیم علیہ السلام کی توکل صرف خداوند عالم پر تھی ۔
خداوند عالم کی طرف سے ہو رہے امتحانات میں کامیابی انسان کے رتبہ میں بلندی کا سبب ہے
حوزہ علمیہ قم میں اخلاق کے استاد نے بیان کیا : خدا کے فرشتہ نے حضرت ابراهیم (ع) کو وعدہ دیا کہ حضرت سارہ سے شادی کرنے کے ایک سو سال بعد خداوند عالم ان کو فرزند عطا کرے گا (جن کا نام اسحاق تھا ) اور یہ اس وقت کا واقعہ ہے جب حضرت اور ان کی زوجہ عمر دراز تھیں ۔
انہوں نے بیان کیا : خداوند عالم کی طرف سے امتحان حضرت اسماعیل اور حضرت ھاجرہ کو ایسے صحرا کی طرف بھیجنا تھا کی جہاں پر خشکی تھی نہ پانی نہ سبزی تھا یہ سب پیغمبر کے رتبہ کو بلند کرنے کے لئے تھا خدا کبھی بھی اپنے نیک بندے کو اس کے ایک ہی مقام پر باقی رکھنا گوارہ نہیں کرتا ۔