رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی حوزات علمیہ کے سربراہ آیت اللہ سید هاشم حسینی بوشھری نے گذشتہ روز حرم مطھر حضرت معصومہ قم(س) کے سیکڑوں زائرین و مجاورین کے مجمع سے خطاب میں شام اور 11 ستمبر کے حادثہ کی جانب اشارہ کیا اور کہا: بہت سار ے تجزیہ کار معتقد ہیں کہ امریکا نے دھشت گردی کے بہانہ اسلامی ممالک پر حملہ کی غرض سے خود 11 ستمبر کا سانحہ رونما کیا تھا ۔
رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی حوزات علمیہ کے سربراہ آیت اللہ سید هاشم حسینی بوشھری نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبہ میں جو حرم مطھر حضرت معصومہ قم میں سیکڑوں نماز گزاروں کی شرکت میں منعقد ہوئی شام اور 11 ستمبر کے حادثہ کی جانب اشارہ کیا اور کہا: بہت سار ے تجزیہ کار معتقد ہیں کہ امریکا نے دھشت گردی کے بہانہ اسلامی ممالک پر حملہ کی غرض سے 11 ستمبر کا سانحہ رونما کیا تھا ۔
آیت اللہ بوشھری نے انسانی حقوق اور دھشتگردی سے مقابلہ کے دعویداروں کو خود دھشت گردوں کا سرپرست بتاتے ہوئے کہا: امریکا فقط زبانی طور پر عوام کی طرفداری کرتا مگر مقام عمل میں ہمیشہ اس کی خلاف ورزی کرتا رہا ہے ۔ امریکا، شامی دھشت گردوں ، علاقہ کے اتحادیوں اور غاصب صھیونیوں کی حمایت میں شام پر حملہ کرنا چاہتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: یہاں پر سوال یہ ہے کہ گذشتہ دنوں شام میں دھشت گردوں نے جو جنایتیں انجام دیں، بچوں اور عورتوں کا سر کاٹ کر رکھدیا کیا یہ امریکا کی حمایت کی اڑ میں نہیں انجام پایا ؟ خود امریکا دھشت گردوں کا سرپرست ہے ، دھشتگردی سے مقابلہ کے بہانہ جو جنایتیں انجام پا رہی ہیں اس میں خود امریکی حکومت کا ہاتھ ہے ۔
قم کے امام جمعہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شام کے سلسلہ میں سبھی اس بات سے اگاہ ہیں کہ اسلام کے دشمنوں نے طبل جنگ بجایا ہے کہا: اکثر ممالک ، ملتیں اور حتی اقوام متحدہ کے سربراہ بان کی مون بھی شام پر حملہ کے مخالف ہیں ، مگر اسلام کے دشمنوں نے شام پر حملہ کی کمر کس رکھی ہے ۔
استقامت اور اسرائیل سے دشمنی شامی عوام کی خطا
انہوں نے واضح طور سے کہا: امریکا نے جب دیکھا کہ شام کی فوج کامیابیوں کی راہ پر گامزن ہے اور یکے بعد دیگرے دھشت گرودں کو شام کی سرزمین سے باہر نکالنے میں مصروف ہے تو شامی دھشت گردوں ، علاقہ کے اتحادیوں اور غاصب صھیونیوں کی حمایت میں شام پر حملہ کرنا چاہتا ہے اور جیسا کہ رھبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا « یقینا اس جنگ میں امریکا کو شدید چوٹ پہونچے گی » ویسا ہی ہوکر رہے گا ۔
ایرانی حوزات علمیہ کے سربراہ نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکی فقط زبانی طور سے عوام کی طرفداری کرتے ہیں مگر مقام عمل میں اس کی خلاف ورزی کرتے ہیں کہا: اگر اپ کو عوام کا درد ہے تو صدام کے زمانہ میں جب صدام نے ایران کے شھر حلبچہ پر کیمیائی اسلحہ کا استعمال کیا تو اپ نے کیوں عوام کا ساتھ نہیں دیا اور اس وقت صدام کے خلاف طبل جنگ نہیں بجایا ۔
انہوں نے تاکید کی: شام کے سلسلہ میں بعض اسلامی ممالک کا موقف تعجب برانگیز اور افسوس آور ہے ، شام ایک اسلامی اور عرب ملک ہے اس کے باوجود بعض عرب ممالک امریکا کو شام پر حملہ کا تمام خرچ برداشت کرنے کو تیار ہیں ، میں سے ان سے سوال کروں گا کہ اپ کا یہ کام کس شرعیت اور اسلام کے مطابق ہے ؟
آیت الله حسینی بوشهری نے استقامت اور اسرائیل سے دشمنی شامی عوام کی خطا جانا اور کہا: مغربی ممالک، شامی عوام کے ہمدرد نہیں اور عوامی حمایت کے حوالہ سے کوئی بھی ان کی بات ماننے والا بھی نہیں ہے ۔