رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد نقوی نے شام کی حالیہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: دنیا بخوبی واقف ہوچکی ہے کہ سامرجی قوتوں کے سامنے اپنے مفادات ہوتے ہیں ۔
حجت الاسلام نقوی نے مسلمانوں کو اپنا نفع و نقصان خود پہچاننے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: شام کا مسئلہ وہاں کی عوام پر چھوڑ دیا جائے کہ وہ جو فیصلہ کریں وہ سب کے لئے قابل قبول ہو کیونکہ وہ ہی اس ملک کے مالک اور مختار ہیں طاقت سے حکومت تبدیل کرنے سے پورا خطہ متاثر ہوگا ۔
انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ امریکہ حیلے اور بہانوں سے شام میں داخل ہونا چاہتا ہے جس کے نتائج سوائے تبائی کے کچھ نہیں ہیں کہا: اس مداخلت کا سارا نقصان عالم اسلام کو ہوگا اور اس سے خطے کے تمام ممالک متاثر ہوں گے ، دنیا جان چکی ہے کہ سامراجی طاقتوں کے سامنے اپنے مفادات ہوتے ہیں ، مسلمان اپنے نفع و نقصان کو پہنچاہیں، بین الاقوامی ادا رے ، جمہوریت کے چمپیئن اور انسانی حقوق کی تنظیمیں امریکہ کی دھمکیوں پر کیوں خاموش نہ رہیں ۔
ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے قائم مقام سربراہ نے جامعہ الازہر کے بیان کو سراہتے ہوئے کہا: اسلامی ممالک کو متحد ہوکر مشترکہ دشمن کا مقابلہ کرنا چاہئے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے ایک سازش کے تحت پہلے شام کے حالات خراب کرنے اور تشدد کے ذریعے ایسے عناصر کو استعمال کیا جنہوں نے جاہلانہ تعصابات کی بنیاد پر بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایا فرقہ وارانہ فسادات کا رنگ دینے کی کوشش کی اور اس کے بعد اب وہ حیلے بہانوں سے شام میں داخل ہوکر تباہی پھیلانا چاہتا ہے کہا: یہ تباہی شام تک محددو نہیں رہے گی بلکہ دوسرے ممالک کا بھی اس لپیٹ میں آنے کے خطرات موجود ہیں۔
سرزمین پاکستان کے اس نامور شیعہ عالم دین نے یہ کہتے ہوئے کہ عراق کے حوالے سے بھی امریکہ اور اس کے حواریوں نے یہ ہی ڈھنڈورا پیٹا تھا کہ وہاں کیمیائی ہتھیار استعمال کئے جارہے ہیں مگر پوری دنیا نے دیکھا کہ یہ صرف امریکہ کا ڈھونگ تھا کہا: امریکہ اپنی طاقت کے نشے میں اس قدر بدمست ہاتھی بن چکا ہے کہ وہ اب اقوام متحدہ جیسے ادارے کو بھی خاطر میں نہیں لاتا جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سابقہ کردار سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ وہ امریکی لونڈی بن چکی ہے اور اسی کے اشاروں پر ناچ رہی ہے ۔
انہوں نے اسلامی ممالک کی عالمی تنظیم (او آئی سی) ، عرب لیگ پر بھی زور دیتے ہوئے کہ وہ اتحاد امت کا شیرازہ بکھرنے سے بچائیں اور شام کے خلاف طاقت کے استعمال کے خلاف آواز بلند کرے کہا: مسلمانوں کے تمام مسائل کا حل صرف اتحاد میں مضمر ہے اور دشمن وحدت کے شیرازے کو پارا پارا کرنا چاہتا ہے ہمیں اپنے مشترکہ دشمن کو پہنچاننا ہوگا ۔