رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اس ھفتہ ایران کے دار الحکومت تھران کی مرکزی نماز جمعہ آیت اللہ کاظم صدیقی کی امامت اور سیکڑوں عقیدتمندوں کی شرکت میں ادا کی گئی ۔
تہران امام جمعہ نے لاکھوں نمازیوں سے خطاب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے فرزند حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم شہادت کی مناسبت سے تسلیت و تعزیت پیش کرتے ہوئے اس امام ھمام کو تمام علماء ، دانشوروں ، حوزات علمیہ اور یونیورسٹیوں کو دولت علم سے فیضیاب کرنے والا قراردیا ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ امریکہ کا شام پر حملہ پوری دنیا خصوصا علاقہ کے لئے خطرناک ثابت ہوگا کہا: امریکہ اور اس کے اتحادی کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال کے بہانے شام پر حملہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور اس جارحیت سے علاقے اور عالمی امن کو نقصان پہنچے گا۔
آیت اللہ کاظم صدیقی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو شام کے خلاف کامیاب نہیں ملے گی بلکہ وہ اس حملہ کے ذریعہ اسلامی دنیا اور عالم انسانیت کی نفرت بھی مول لیں گے کہا: کامیابی ملت شام کا مقدر ہے ، شام کی قوم ہر طرح کے دباؤ اور سازشوں کا مقابلہ کرکے کامیاب ہوجائے گی۔
سرزمین ایران کے اس شیعہ عالم دین نے مصر کے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا : نہتے عوام کا قتل عام کسی بھی گروہ کی جانب سے ہو قابل مذمت ہے۔
انہوں نے مزید کہا : مصر کا درد رکھنے والوں کو ایسی تدبیریں اختیار کرنی چاہیں کہ اس ملک میں خانہ جنگی کا سد باب ہوسکے کیونکہ داخلی جنگ نہ مصر کے فائدے میں ہے اور نہ ہی اسلامی دنیا کے حق میں بہتر ہے ۔
تہران کے امام جمعہ نے عراق کے حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے عراق میں جاری دہشتگردی کو سازش قراردیا اور کہا : عراق میں قانونی حکومت برسر کار ہے لیکن دشمن ملک کو بدامنی کا شکار کرکے علاقہ میں مسلکی جنگ کی اگ شعلہ ور کرنا چاہتا ہے ۔
انہوں نے نماز کی اہمیت پرروشنی ڈالتے ہوئے اسے انسانوں کی ہمیشہ کی ضرورت جانا ۔
آیت اللہ کاظم صدیقی نے آخر میں ایران میں ہفتہ حکومت کی مبارک باد پیش کر تے ہوئے سابق صدر جمھوریہ شہید رجائی اور سابق وزیر اعظم شہید باہنر کو خراج عقیدت پیش کیا۔