رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی تحریک کے سربراہ حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں ملک میں بدامنی کی صورت حال کو جنگل سے بدتر قرار دیا ۔
حجت الاسلام نقوی نے قومی دفاعی پالیسی کے تشکیل دینے اور سول نافرمانی کو زیر غور ہونے کی خبر دی ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ریاست اور حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں جس سے داخلی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں کہا: ریاستی اداروں کو چاہئے کہ وہ منتخب حکومتوں کو اختیار دیں، تاکہ ایک اچھی نیشنل سکیورٹی پالیسی تشکیل پاسکے۔
پاکستان کے اس نامور شیعہ عالم دین نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شام میں نواسی رسول سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کے مزار اقدس کی بے حرمتی پر ہر مسلمان سراپا احتجاج ہے ، حکومت قاتلوں کے گروہ شام بجھوانے کا نوٹس لے کہا: اسلامی تحریک کی صوبائی تنظیموں کو مزار اقدس پر احتجاج ترتیب دینے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں اور ان پر عملدرآمد بھی شروع ہوچکا ہے اور ہر سطح پر احتجاج کیا جائے گا ۔
انہوں نے مزید کہا : مزار سیدہ زینب (س) کی حفاظت کی ذمہ داری بلاتفریق مسلک ہر مسلمان پر عائد ہوتی ہے۔
قائد اسلامی تحریک نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ملی یکجہتی کونسل اور متحدہ مجلس عمل نے ملک میں پرامن فضا قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے کہا: ملک میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں، دہشت گرد اور انتہا پسند اپنے مذموم مقاصد کے لئے مذہب کا نام استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا : ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ کے انتخاب کے لئے اگست کے آخری ہفتے میں وہ قائم مقام صدر کی حیثیت سے اجلاس طلب کریں گے۔