رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صوبہ مشرقی آذربائجان میں ولی فقیہ کے نمائندہ آیت الله محسن مجتهد شبستری نے اس ھفتہ، سیکڑوں نماز گزاروں کی شرکت میں منعقد ہونے والی نماز جمعہ کے خطبہ میں شام پر امریکی حملہ کا تجزیہ کیا اور کہا: اس جنگ کے پس پردہ بہت سارے مقاصد پوشیدہ ہیں کہ ان میں سے اہم ترین مقصد علاقہ میں غاصب صھیونیت کے لئے امنیت فراہم کرنا ہے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اتفاقا شام میں جنگ کے اغاز کے ساتھ ہی غاصب صھیونیت اور مقبوضہ فلسطین کو خطرہ لاحق ہوگا کہا: ہم صوبہ مشرقی آذربائجان کے عوام عرب ممالک کے حکمرانوں کو مشرق وسطی میں جنگ کی آگ شعلہ ور کرنے سے باز رہنے کی تاکید کرتے ہیں ، کیوں کہ شام پر ہر قسم کی چھڑھائی تل ابیب کو صھیونیوں کے لئے جھنم بنا کر رکھدے گی ۔
صوبہ مشرقی آذربائجان میں ولی فقیہ کے نمائندہ نے مغربی ممالک اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے ناقوس جنگ بجائے جانے کو شام میں دھشت گردوں کی ہار اور شامی فوجیوں کی کامیابی کی دلیل جانا اور کہا: امریکا اور اسرائیل نے بشار اسد کے فوجیوں کی پہ درپہ کامیابی اور گذشتہ ہار کے تدارک میں فوجی چڑھائی کا اپشن پیش کیا جو روس ، چین اور بعض پوریین ممالک کی سخت مخالفت سے ربرو ہوا ہے ۔
آیت الله شبستری نے مزید کہا: نہایت افسوس کا مقام ہے کہ مشرق وسطی اور خلیج کے بعض عرب ممالک نے امریکا اور غاصب اسرائیل کو جنگ کی ہری جھنڈی دیکھائی ، ہمیں یقین ہے کہ اگر شام پر حملہ ہوا تو نہ فقط غاصب صھیونیت بلکہ عالمی سامراجیت اور مغربی دنیا سے وابستہ تمام حکمراں نابود ہوں گے ۔