رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرینی شیعوں کے دینی رھبر آیت الله شیخ عیسی قاسم نے اس ھفتہ شھر دراز کی مسجد امام صادق(ع) میں منعقد ہونے والی نماز جمعہ کے خطبہ میں بحرینی حاملہ کو حمل کے نویں ماہ میں بھی ال خلیفہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونے پر سخت عکس العمل کا اظھار کرتے ہوئے کہا: ملک کی موجودہ صورت حال میں ایک مسلمان خاتون کی جیل یا ہاسپیٹل میں ولادت، ال خلیفہ حکومت کے لئے باعث شرم و رسوائی کا سبب ہے ، جیل میں کسی بچہ کی ولادت اس مسلمان خاتون کی کرامت کی توھین اور معصوم بچے سے انتقام ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: ملت بحرین نے اپنے اعتراض کا صلح امیز راستہ اپنایا اور ھرگز اس سے پیچھے نہیں ہٹ نہیں والی ، بحرینی اس راہ پر ثابت قدم رہیں گے اور خدا کی مدد سے ایک دن ضرور کامیاب ہوں گے ۔
آیت الله عیسی قاسم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ملک کی تقدیر کا فیصلہ خود بحرینی شھرویوں کے ہاتھوں کیا جائے کہا: اس وقت دو راستہ موجود ہے ، یا یہ کہ ملت بحرین کو سیاست کا مرکز مانا جائے اور یا یہ کہ یہ کردار مکمل طور سے محو کردیا جائے ۔ اگاہ رہیں کہ یقینا ایک دن بحرینی معاشرہ پر عدل و انصاف کا بول بالا ہوگا ۔
بحرینی شیعوں کے لیڈر نے واضح طور سے کہا: ظلم و ستم کے مقابل کے خاموشی روا نہیں بلکہ اس سے مقابلہ ضروری ہے ، ظلم سے مقابلہ میں ملتوں کے درمیان کوئی فرق نہیں کیوں کہ تمام ملتوں کو ظلم سے مقابلہ کا حق ہے حاصل ہے ۔
انہوں شام پر امریکی حملہ کے حوالہ سے بعض اسلامی ممالک کی حمایت اور پشت پناہی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا : یہ چیز ان کی حماقت ، بے غیرتی اور مسلمانوں حقوق سے ان کی بے توجہی کی بیانگر ہے ، افسوس بعض مسلم ممالک شام کے خلاف نقارہ جنگ بجنے سے شادماں ہیں ۔
شیخ عیسی قاسم نے یاد دہانی کی : اسلامی ملک پر طبل جنگ بجائے جانے سے خوشی کا اظھار کرنے والے نہ فقط یہ کہ مسلمان نہیں ہیں بلکہ دین کی حمایت ، ملت اسلامیہ کی مفاد کی بہ نسبت بے توجہ اور مسلمانوں کے حق میں اخلاص سے دور ہیں ۔
شهر دراز کے امام جمعہ نے کہا: اسلامی ممالک پر بیگانہ طاقتوں کے حملہ کا مقصد واضح و روشن ہے کہ وہ اپنے مادی منافع کی تکمیل میں ہیں ، اور جو لوگ احساس کرتے ہیں کہ اسلامی ممالک پر بیگانہ طاقتوں کا حملہ انہیں بحرانوں سے باہر نکالنے میں مددگار ہوگا تو وہ بہت سادہ لوح ہیں ۔
انہوں ںے اخر میں کہا: اس طرح کی جنگیں فقط ملک و قوم کی ویرانوں کا سبب بنتی رہی ہیں ۔