رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، البصیرہ ریسرچ اکیڈمی پاکستان کے سربراہ ثاقب اکبر نے اپنے ارسال کردہ پیغام میں امریکہ اور اسکے اتحادیوں کو شام کے خلاف کاروائی سے باز رہنے کی تاکید کی ۔
ثاقب اکبر نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ عالمی اسلامی تنظیم ( او ۔ آئی ۔ سی ) شام کے سلسلہ میں اپنا کردار ادا کرنے پر تامل سے کام لے رہی ہے جو افسوس کا مقام ہے کہا: تمام مسلم ممالک کو مل بیٹھ کر اپنے مسائل خود حل کرنا چاہئے ۔
انہوں نے کہا: ہمیں اپنے مسا ئل حل کرنے میں عرب و عجم ، مسالک اور ممالک کی تفریق کے بجائے قرآن و سنت سے رہنمائی حاصل کرنے کی ضرورت ہے، اس وقت امت مسلمہ کو دینی مشترکات پر یکجا ہونا چا ہئے ۔
ثاقب اکبر نے یہ کہتے ہوئے کہ استعماری طاقتیں اس وقت ناجائز صہیونی ریاست کے دفاع اور اپنے طاغوتی مقاصد کے حصول کے لئے بے گناہ مسلما نوں کا خون بطور ایندھن استعمال کر رہی ہیں کہا: امریکہ اس خطے اور اسلامی دنیا میں اپنی مداخلت بند کرے ۔
انہوں ںے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو شام کے خلاف کسی بھی کاروائی سے باز رہنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: امریکہ سمیت تمام غیر ملکی افواج مسلمان خطوں سے نکل کر اپنے اپنے ملکوں میں واپس چلی جائیں۔
البصیرہ ریسرچ اکیڈمی کے سربراہ نے یہ کہتے ہوئے کہ یہ فوجیں اور ان کے بحری بیڑے اور اڈے اگر ان خطوں سے نکل جائیں تو یقینی طور پر یہاں امن قائم ہو جائے گا کہا: یہ اپنے استعماری مقاصد کے حصول اور جدید اسلحوں کو بیچنے اور ان کے تجربات کے لیے مظلوم قوموں اور ان کی سرزمینوں کو استعمال کررہے ہیں۔