07 September 2013 - 14:10
News ID: 5895
فونت
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ:
رسا نیوز ایجنسی – حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پاکستان اس وقت جن داخلی اور خارجی محاذوں پر متعدد بحرانوں سے دوچار ہے ان کے خاتمہ کے لئے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے کہا: ملک کو بحرانوں سے نجات دلانے میں حکمراں غیر سنجیدہ ہیں ۔
حجت الاسلام سيد ساجد علي نقوي

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے یوم دفاع پاکستان کے موقع پر ارسال کردہ خصوصی پیغام میں ملک کی سلامتی پر تاکید کی ۔


حجت الاسلام نقوی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ موجودہ صورت حال اس بات پر سنجیدگی سے غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان کو داخلی اور خارجی بحرانوں سے کس طرح نجات دلائی جائی؟ کیونکہ حکمران اپنی ذمہ داریاں صحیح انداز سے ادا نہیں کر رہے ہیں کہا: سن 1965ء کا بے مثال اور لازوال جذبہ اس شدت سے دیکھنے میں نہیں آرہا لہذا انہیں ملکی سیاسی معاملات میں الجھنے کی بجائے پاکستان کو داخلی اور خارجی حوالے سے مستحکم کرنا چاہئے اور ملکی دفاع کو چٹان کی طرح مضبوط بنانا چاہئے تاکہ دنیا کی کوئی سپر طاقت بھی پاکستان کو انکھ اٹھا کر نہ دیکھ سکے ۔


انہوں نے کہا: ملکی دفاع اور تعمیر و ترقی میں عوام اور سیاستدانوں کو بھی اپنا مثبت اور ذمہ دارنہ تعمیری کردار ادا کرنا چاہئے اور اس کے لئے سب سے بڑا طریقہ داخلی اتحاد و وحدت ہے لہذا اپنے اندر وحدت و اتحاد پیدا کیا جائے اور ہر قسم کے فرقہ وارانہ، مسلکی، فروعی، لسانی، گروہی اور ذاتی مفادات کو پس پشت ڈال کر اسلام اور پاکستان کو اپنی پہلی ترجیح قرار دے کر خدمت کا عہد کرنا چاہئے ۔


ملی یکجہتی کونسل کے قائم مقام سربراہ نے یہ کہتے ہوئے کہ پاکستان اس وقت جن داخلی اور خارجی  محاذوں پر متعدد بحرانوں سے دوچار ہے ان کے خاتمہ کے لئے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کیونکہ خارجی طور پر ملک کی مکمل آزادی، استقلال اور خود مختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جانی چاہئے کہا: خارجہ پالیسی میں عوامی خواہشات کے مطابق بہتری لائی جائے اور اس سے بھی بڑھ کر داخلی محاذ پر ملک سے بدامنی، دہشت گردی، قتل و غارت گری، ٹارگٹ کلنگ اور فرقہ واریت اور فرقہ وارانہ دہشت گردی کے پرچارک گروہوں کی از سرنو سرگرمیوں پر گہری نظر رکھتے ہوئے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات کئے جائیں تاکہ یوم دفاع پاکستان مناتے وقت وطن عزیز کی سالمیت اور قومی وحدت کا حقیقی طور پر دفاع ممکن ہوسکے۔


حجت الاسلام نقوی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ملک میں داخلی استحکام کے درپیش سب سے بڑا مسئلہ بدامنی ، شدت پسندی اور دہشت گردی ہے جو گذشتہ کئی دہائیوں سے تسلسل کے ساتھ جاری ہے لیکن حکمران اس کے تدارک اور خاتمہ کے لئے کوئی سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات کرنے سے نہ صرف مسلسل گھبرا رہے ہیں بلکہ مسلمہ اور بدنام ترین دہشت گردوں کو اکثر مقدمات میں بری اور آزاد کرارہے ہیں کہا: ایسے اقدامات سے ملک کا داخلی بحران مزید شدید ہوگا اور مایوسی پھیلنے کے بعد ردعمل اور انتقام کا احتمال پیدا ہوجائے گا جس کے بعد اندرونی حوالوں سے ملک کا دفاع کرنا ایک چیلنج کی حیثیت اختیار کرجائے گا۔


انہوں نے مزید کہا: دہشت گردی کے علاوہ لسانی فسادات، علاقائی اختلافات، آئین کی پائمالی، جمہوریت کا خاتمہ، مہنگائی، بے روزگاری اور امن وامان کی خطرناک صورت حال بھی ملک کے داخلی بحران کا بنیادی سبب ہے ۔
                                                                           

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬