04 September 2013 - 17:11
News ID: 5884
فونت
حجت الاسلام امین شہیدی:
رسا نیوز ایجنسی – ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سکریٹری حجت الاسلام محمد امین شہیدی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جنگ کا آغاز اوباما کے ہاتھ میں ہے لیکن جنگ کا اختتام امریکیوں کے ہاتھ میں نہیں کہا: اسرائیل مخالف شام کا موقف امریکی حملہ کی بنیاد ہے ۔
حجت الاسلام امين شہيدي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سکریٹری حجت الاسلام محمد امین شہیدی نے ان دفاع وطن کنوشن کے انعقاد کے لئے تشکیل دی جانیوالی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کے دوران کہا: شام کو اسرائیل اور صھیونیت کی مخالفت کی سزا بھگتنی پڑ رہی ہے ۔


حجت الاسلام شہیدی نے پاکستان کو شام کے حوالے سے واضح موقف اپنانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: امریکی اور اسرائیلی توسیع پسندانہ عزائم کی بھرپور مخالفت کرنی چاہئے اور پاکستان سے شام ایکسپورٹ کئے جانیوالے دہشتگردوں کا راستہ روکنا بھی ضروری ہے۔


شہیدی نے کہا : شہید قائد حجت الاسلام عارف حسین الحسینی کی پچیسویں برسی کی مناسبت سے ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے آٹھ ستمبر کو سرزمین اسلام آباد پر منعقد ہونیوالے دفاع وطن کنونشن کے اجتماع میں ملک کے طول و عرض سے ایک لاکھ سے زائد فرزندان اسلام کی شرکت متوقع ہے۔


انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے کنونشن کے انعقاد کے لئے تمام انتظامات کو آخری شکل دی جا رہی ہے کہا: پاکستانی عوام میں ملکی اور بین الاقوامی نازک حالات کے پیش نظر بیداری پیدا کرنا عصر حاضر کی اولین ضرورت ہے، انشاء اللہ ملت اسلامیہ کے اس عظیم اجتماع کے دوران عوام میں وطن عزیز کو درپیش چیلنجز سے نبرد آزما ہونے اور بحرانوں سے نکلنے کا شعور اجاگر کیا جائے گا۔


شہیدی نے اگاہ کیا : دفاع وطن کنونشن میں زیادہ تعداد میں لوگ راولپنڈی اور اسلام آباد سے آئیں گے جبکہ پنجاب کے دیگر اضلاع اور خیبر پختوںخوا سے لوگ قافلوں کی شکل میں شریک ہوں گے۔

 

انہوں نے مزید کہا: اجتماع میں سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی بھی بھرپور نمائندگی ہوگی، ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے شرکائے اجتماع کو آئندہ کے لائحہ عمل سے آگاہ کیا جائے گا اور ایک موثر پالیسی کا اعلان کیا جائے گا۔


ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سکریٹری نے اجلاس کے دوران شام پر امریکی حملے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا : شام افغانستان ہے نہ عراق، شام اسٹریٹجک حوالے سے انتہائی حساس ملک ہے اور آج اس ملک کو اسرائیل دشمنی اور خطے میں واحد اینٹی اسرائیل قوت ہونے کی سزا دی جا رہی ہے، اگر امریکہ نے شام پر حملے کی غلطی کی تو پورا خطہ جنگ کی آگ کی لپیٹ میں آجائے گا اور خطے کے دیگر ممالک بھی اس آگ کے شعلوں کی زد میں آجائیں گے، اس جنگ کا آغاز تو ہوسکتا ہے کہ امریکیوں کے ہاتھ میں ہو، لیکن اس کا اختتام امریکیوں کے ہاتھ میں نہیں ہوگا۔

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬