05 September 2013 - 16:37
News ID: 5893
فونت
ایم ڈبلیو ایم کے ترجمان:
رسا نیوز ایجنسی - ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے ترجمان نے دھشت گردوں کے خلاف حکومت پاکستان کے حالیہ اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا: حکومت دہشت گردی کے خاتمہ میں دفاعی مورچہ لے ۔
ايم ڈبليو ايم کے  اراکين

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ترجمان حجت الاسلام حسن ظفر نقوی نے پاک محرم ہال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حکومت نواز شریف کو دہشت گردی کے خاتمہ میں دفاعی مورچہ لینے کی تاکید کی ۔


حجت الاسلام نقوی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی وفاقی کابینہ کی کراچی میں موجودگی کے دوران تین شیعہ مسلمانوں کو ہدف بنا گیا کہا: ہم بے گناہ اور پرامن پاکستانی شیعوں کی نسل کشی کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔


سرزمین پاکستان کے اس نامور شیعہ عالم دین نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حکومت دہشت گردی کے خاتمے میں دفاعی مورچہ لے کہا: اگر ایسا نہیں کرسکتی تو مستعفی ہوجائے۔


انہوں ںے مزید کہا: دہشت گردوں کو معاف کرنے کی پالیسی پر عمل کیا گیا تو مقتولین کے ورثاء کے مقدمات میں نواز شریف اور ان کی کابینہ کو براہ راست نامزد کرنے پر مجبور ہوں گے۔

 

حجت الاسلام نقوی نے یہ کہتے ہوئے کہ کراچی سمیت ملک بھر میں جاری دہشت گردی اور بے قصور پاکستانیوں کا قتل عام نواز لیگ حکومت کی ناکام انسداد دہشت گردی پالیسی کا شاخصانہ ہے  کہا: نواز حکومت نے اپنے قیام کے وقت سے اب تک ملک دشمن، آئین دشمن، جمہوریت دشمن اور انسانیت دشمن تکفیری دہشت گردوں سے مذاکرات کرکے انہیں منانے کی پالیسی بنائی۔


انہون ںے مزید کہا: بارہ گھنٹوں میں تین پرامن شیعہ افراد کے قتل کی براہ راست ذمہ داری ناکام وزیراعظم اور ناکام کابینہ پر عائد ہوتی ہے۔


ایم ڈبلیو ایم کے ترجمان نے یہ کہتے ہوئے کہ حکومت کے بقول جن دہشت گردوں نے چالیس ہزار پاکستانیوں کا قتل عام کیا ہے، کیا ان کو معافی دی جاسکتی ہے؟ کہا: مجلس وحدت مسلمین کا اصولی اور منطقی موقف ہے کہ نواز شریف حکومت اخلاقی اور شرعی طور پر یہ اختیار نہیں رکھتی کہ چالیس ہزار پاکستانی شہداء کے قاتلوں کو معاف کرے۔


انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ شہداء کی جانیں پاکستان پر قربان ہوئی ہیں اور ان کے قاتلوں سے قصاص لینا حکومت پر لازم ہے کہا: دہشت گردوں کو جہنم رسید کرنے کے بجائے ان سے مذاکرات کرنا ان شہدائے پاکستان کے مقدس لہو سے غداری کے مترادف ہے۔


حجت الاسلام نقوی نے کہا : شہداء کی یہ تعداد چالیس ہزار وزیر اعظم کی بیان کردہ ہے ورنہ ستر ہزار پاکستانی دہشت گردی کی وجہ سے جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔


نقوی نے مزید کہا : ستم ظریفی تو دیکھئے کہ نواز شریف کی حکومت ان خبیث دہشت گردوں سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے جن کا یہ بیان ریکارڈ پر ہے کہ دہشت گردوں کے مطالبات نہ ماننے کی صورت میں نواز لیگ کی دو بڑی اور اہم شخصیات کو نشانہ بنایا جائے گا۔


انہوں نے مطالبہ کیا: دہشت گردوں کے حملوں، دھمکیوں اور بلیک میلنگ کو پاکستان اور پاکستانیوں کے ساتھ اعلان جنگ تصور کیا جائے۔ ان تمام کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گردوں کے خلاف کراچی سمیت ملک بھر میں فوری فوجی آپریشن کیا جائے اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک پاکستان کی دفاعی جنگ جاری رکھی جائے۔


ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی جنرل سکریٹری نے ن لیگ کی حکومت کو متنبہ کیا : اگر بے لگام دہشت گردوں کو معاف کرنے کی پالیسی پر عمل کیا گیا اور انہیں ختم نہیں کیا گیا تو ملک بھر میں شیعہ عمائدین سمیت ہر پاکستانی کی شہادت کا براہ راست ذمہ دار نواز شریف اور ان کی حکومت کو قرار دیا جائے گا ۔


انہوں ںے کہا: آخری اقدام کے طور پر مقتولین کے ورثاء مقدمات میں بھی نواز شریف اور ان کی کابینہ کو براہ راست نامزد کرنے پر مجبور ہوں گے، لہٰذا بہتر یہی ہے کہ وہ اس جنگ میں پاکستانی قوم کی نمائندگی کریں نہ کہ دہشت گردوں کی طرف داری اور اگر وہ پاکستان کی دفاعی جنگ نہیں لڑ سکتے تو اقتدار سے دست بردار ہوجائیں۔


واضح رہے کہ پریس کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنما یعقوب حسینی، ڈویژنل رہنما دیدار جلبانی اور علی حسین نقوی بھی موجود تھے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬