رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے ارسال کردہ مذمتی بیانیہ میں پیشاور گرجا گھر سانحہ کی شدید مذمت کی اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظھار کیا ۔
حجت الاسلام جعفری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دہشتگردوں کے ہاتھوں نہ تو مساجد محفوظ ہیں، نہ امام بارگاہیں اور نہ ہی چرچ محفوظ ہیں، حتیٰ پاک افواج کے جوانوں کو بھی چن چن کے مارا جا رہا ہے تاکید کی: پشاور سانحہ قومی سانحہ ہے اور گرجا گھر پر حملہ پاکستانی قوم پر حملہ ہے ۔
انہوں نے پشاور میں مسیحی برادری کی عبادت گاہ میں ہونے والے دو خودکش دھماکوں کے بناء پر دسیوں لوگوں کے مارے اور زخمی ہونے پر تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا: اپر دیر میں فوجی افسران کی شہادت اور اب پشاور میں ہونے والے خودکش حملے بظاہر طالبان ہی کی کارستانی لگتی ہے۔
ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے جنرل سکریٹری نے مذاکرات کا ڈرامہ بند کئے جانے اور قوم کو کنفیوژ کرنے کے بجائے دہشت گردوں کیخلاف فوجی کارروائی کیلئے یکسوئی پیدا کی جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: کتنے افسوس کی بات ہے کہ دہشتگردوں میں فوج اور عوام کیخلاف تو یکسوئی پائی جاتی ہے لیکن ان وطن مخالف عناصر کے خلاف سیاسی و عسکری قیادت میں یکسوئی نظر نہیں آتی۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ مذاکرات کے نام پر پوری قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکی جا رہی ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ حکومت صحیح اقدام کرتے ہوئے دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کا اعلان کرے کہا: دہشت گردی کا واحد حل اس ناسور کا خاتمہ ہے۔
حجت الاسلام جعفری نے اخر میں اس واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت اور متاثرہ خاندانوں کے صبر اور زخمیوں کی صحت یابی کی دعائیں کی ۔