رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے نشتر پارک کراچی میں عظمت ولایت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: جن لوگوں نے گذشتہ عام انتخابات میں سیاسی جماعت سے اتحاد کیا تھا کہ وہ قوم کو بتائیں کہ جب ہمارے قاتلوں سے اتحاد کی بات کی جا رہی تھی تو کیا اس سیاسی جماعت نے ان کیلئے آواز اٹھائی ؟
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ہم نے پاکستان کی بقا میں سیاسی جدوجہد کا آغاز کیا ہے اور قوم کو مایوس نہیں کریں گےکہا: بلدیاتی اور گلگت بلتستان کے اتخابات میں بھرپور شرکت اور 2018ء کے عام انتخابات کے لیے ابھی سے تیاری شروع کر دی ہے، گذشتہ الیکشن میں دھاندلی کی گئی، ووٹ چرائے گئے لیکن دھاندلی کرنے والے سن لیں کہ وہ ہمارے ووٹرز نہیں چرا سکتے، ملک میں امن و امان، معاشی ترقی اور خوشحالی کے لیے پاکستان بنانے والی قوتیں سنی شیعہ ملکر ملک دشمنوں کو شکست دیں گے۔
حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے مزید کہا: جب سے ہم نے اپنی سیاسی جدوجہد کا آغا کیا ہے اس وقت سے ہمیں ڈرایا گیا اور سیاسی اتحاد کا جھانسہ دیا گیا، لیکن ہم نے قوم کو مایوس نہیں کیا اور ہم وعدہ کرتے ہیں کہ قوم نے ساتھ دیا تو ہم بھی قوم کو مخلص، دیانتدار اور امین قیادت دیں گے۔
ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی جنرل سکریٹری نے یہ کہتے ہوئے کہ طالبان سے مذاکرات ایسی بدعت ہے جو بڑی برائیوں کو جنم دے گی کہا: اگر یہ بدعت رائج کر دی گئی تو آئندہ ایک نیا گروہ معصوم انسانوں کا خون کریگا کہ اور پھر حکومت ان سے بھی مذاکرات شروع کر دے گی ، ہم ان مذاکرات کے کل بھی مخالف تھے اور آج بھی مخالف ہیں۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ تبدیلی کے نام پر آنے والوں نے عوام کو مایوس کیا ہے، طالبان کو دفتر کھول دینے کے بیان نے تبدیلی کے خواہاں عوام کو مایوس کیا کہا: ان لوگوں کو اس طرح کے بیانات زیب نہیں دیتے، ملکی اداروں میں میرٹ کا خون کیا جا رہا ہے، جو بھی سینئر ہے اس کو آرمی چیف بنایا جائے، سیاسی مفادات کی خاطر جونیئر کو اعلٰی عہدوں پر تعینات کرکے ملکی دفاع کو نقصان پہنچایا گیا ہے، چھ سال میں جنرل کیانی نے اہل سنی و شیعہ جنرلوں کو ترقی دینے کے بجائے نظر انداز کیا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان فوج سے انتہا پسند سوچ کو ختم کرکے فوج کو پاک کیا جائے۔
مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ نے یہ کہتے ہوئے کہ اگر عزاداری کو روکنے کی کوشش کی گئی تو جس طرح سے بلوچستان کے ریئسائی کی حکومت گرا دی گئی، اسی طرح پنجاب اور اسلام آباد کے رئیسانی کی حکومت بھی گرا دیں گے کہا: وقت آگیا ہے کہ شیعہ سنی متحد ہوکر ملک سے نفرتوں اور فتووں کی سیاست کرنے والوں کا خاتمہ کریں اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔
حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے یہ کہتے ہوئے کہ جن لوگوں نے گذشتہ عام انتخابات میں سیاسی جماعت سے اتحاد کیا تھا کہ وہ قوم کو بتائیں کہ جب ہمارے قاتلوں سے اتحاد کی بات کی جا رہی تھی تو کیا اس سیاسی جماعت نے ان کیلئے آواز اٹھائی؟، وہ جواب دیں کہ گذشتہ 35 دنوں میں کراچی میں دہشتگردی کا شکار ہونے والے 21 شہداء کیلئے کسی سیاسی جماعت نے آواز اٹھائی۔؟ کہا: اگر ہمارا ایک بھی ایم این اے اسمبلی میں ہوتا تو ہمیں کوئی نظرانداز نہیں کرسکتا تھا، قوم جان لے کہ یہ طویل سیاسی جدوجہد ہے جس میں تھکنا نہیں ہے، یہ گذشتہ چودہ سو سالوں سے جاری ہے، ہمارا کام جدوجہد کرنا ہے، جس کا نتیجہ خدا کے ہاتھ میں ہے۔