رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر سے خطاب میں کہا: ڈی آئی خان جیل پر حملہ نے پاک فوج سمیت دیگر تمام اداروں کی خاموشی انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے طاقتور پاکستان کسی صورت امریکہ، اسرائیل اور عرب ممالک کو پسند نہیں کہا: ہم اس بات پر حیران ہیں کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل کیانی کو نیند کیسے آجاتی ہے، جس کے ہر روز دس سے پندرہ فوجیوں کو شہید کیا جا رہا ہے۔
حجت الاسلام جعفری نے استفسار کیا : جنرل کیانی قوم اور اپنے فوجی جوانوں کو بتائیں کہ آپ کی تین سال کی توسیع سے انہیں کیا ملا ہے؟ ریاستی اداروں کے اس عمل سے قوم اور فوجی جوانوں میں دن بدن مایوسی بڑھتی جا رہی ہے، غیر ریاستی عناصر حملے جاری رکھنے کا اعلان کر رہے ہیں تو دوسری جانب خاموشی چھائی ہوئی ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے کہا: دشمن یہی چاہتا ہے کہ پاکستان میں مایوسی دن بدن پروان چڑھے، فوج کو طاقتور سیاسی قوت سوٹ نہیں کرتی ہے، جتنا پاکستان کمزور ہوگا اتنا ہی ان طاقتوں کا فائد ہوگا۔ دشمن پاکستان کی ایٹمی صلاحیت سے خوفزدہ ہے، کیونکہ اگر اس ملک میں طاقتور لیڈرشپ وجود میں آگئی تو ایٹمی صلاحیت کا حامل پاکستان دنیا بھر میں اہم کردار ادا کرنا شروع کردے گا، لہٰذا اسی وجہ سے اسے کمزور کرنے کی سازشیں بنی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا: ڈاکٹر، انجنیئرز، وکلاء، کسان اور صحافی حضرات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد دراصل مختلف صلاحتیوں اور ضرورتوں کا نام ہیں، ان تمام صلاحیتوں کو آپس میں اکٹھا کیا جائے تو معاشرہ وجود میں آتا ہے، اگر ان کے درمیان بہترین تعلق قائم ہو اور ہر فیلڈ کا بندہ اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کرے تو بہترین معاشرہ وجود میں آتا ہے، اگر افراد اور ادارے اپنے دائرہ کار سے تجاوز کریں اور انہیں روکنے والا قانون عمل میں نہ آئے تو معاشرہ کمزور ہوتا ہے اور ملک میں انارکی جنم لیتی ہے۔ معاشرے کے ان طبقات کو اپنی حدود میں رکھنے کیلئے قانون بنایا جاتا ہے، عدلیہ اپنا کام کرتی ہے اور مجریہ اپنا کام، ان کے فنکشنل ہونے سے ہی ریاست کا ماں جیسا روپ سامنے آتا ہے۔
حجت الاسلام راجہ ناصر جعفری نے تاکید کی : آج افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہماری ریاست ماں جیسا کردار ادا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوتی جا رہی ہے، صورتحال سب کے سامنے ہے کہ اس ملک میں کوئی بھی محفوظ نہیں رہا، قاتل آزاد ہیں، شیعہ ہو، سنی ہو یا صحافی کوئی بھی اب دہشتگردوں سے محفوظ نہیں ، اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو آئند چند ماہ پاکستان کیلئے انتہائی بھاری ثابت ہونگے۔
انہوں نے کہا: نواز شریف اور عمران خان کی خاموشی نے قوم کو مایوس کیا ہے، ایک وفاق میں بیٹھا ہوا ہے تو دوسرا صوبائی حکومت چلا رہا ہے، لیکن ڈی آئی خان واقعہ کے بعد دونوں اطراف سے خاموشی چھائی ہوئی ہے، نواز حکومت کے پہلے دو ماہ نے ثابت کر دیا ہے کہ ان کے الیکشن سے پہلے کے تمام دعوے دم توڑ چکے ہیں۔