‫‫کیٹیگری‬ :
08 August 2013 - 16:04
News ID: 5782
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان:
رسا نیوز ایجنسی – شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے عید الفطر کے موقع ارسال کردہ خصوصی پیغام میں کہا: عید رمضان کے شکرانہ اور اعمال کے احتساب کا دن ہے ۔
حجت الاسلام سيد ساجد علي نقوي

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے عید الفطر کے موقع ارسال کردہ خصوصی پیغام میں تمام امت اسلامیہ خصوصا اھل پاکستان کو مبارک باد پیش کی ۔


حجت الاسلام نقوی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ عید کا دن مسلمانوں کے لئے اطاعت خدا کی توفیق نصیب ہونے پر اظہار تشکر اور اپنے محاسبے اور احتساب کا دن ہے کہا: اس روز اگر ہم اپنے گذشتہ سال کی انفرادی اور اجتماعی ذمہ داریوں کی ادائیگی کا جائزہ لیں اور اپنی کوتاہیوں کا اعتراف کریں تو ہم خود احتسابی کا عمل جاری کرکے اپنی ذاتی اور معاشرتی اصلاح کا فریضہ انجام دے سکتے ہیں اور پھر دنیا کو حسین جنت بناسکتے ہیں۔


انہوں نے یہ کہا: عید کے دن فقط رمضان المبارک کے اختتام اور روزہ کے روحانی فوائد حاصل کرکے مسرت کا اظہار کرنا ہی کافی نہیں بلکہ یہ دن ہمیں اپنے ارد گرد موجود  معاشرتی مسائل کی طرف بھی متوجہ کرتا ہے کہ جس طرح ہم رمضان المبارک میں عبادت اور تزکیہ نفس کے ذریعے اپنی ذاتی اصلاح کی کوشش کرتے ہیں اور پھر اس کوشش کی کامیابی کا اظہار عید کی صورت میں کرتے ہیں اسی طرح اجتماعی اصلاح کی کوششوں اور معاشرے کو تمام مسائل سے نجات دلانے کا آغاز کرنے کا عہد بھی عید کے دن کیا جانا چاہئے۔


حجت الاسلام نقوی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ احترام آدمیت اور انسانی ہمدردی کا تقاضا ہے کہ خوشی و مسرت کے جائز ذرائع سے استفادہ کیا جائے اور ایسا انداز اختیار نہ کیا جائے جس سے غریب، پسماندہ، غم زدہ اور پریشان حال بھائیوں کو تکلیف، محرومی اور دکھ کا احساس ہوکہا: عید کے موقع پر ہمیں برائیوں اور منکرات سے بچنا بھی بہت ضروری ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ملک میں عادلانہ نظام کے قیام، انسانی حقوق کی بحالی اور احترام آدمیت کے لئے جدوجہد کریں۔


انہوں نے تاکید کی : بطور مسلم ہماری ذمہ داری ہے کہ اس عید پر عہد کریں کہ ہم پاکستان کو ایسا مثالی عادلانہ نظام فراہم کریں گے جس طرح امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب(ع) نے اپنے سنہری اور تاریخی دور حکومت میں دیا تھا، مالک اشتر کے نام ہدایات کی روشنی میں ایسا نظام مہیا کیا کہ جس سے ہر شخص کو اس کا حق ملے اور احترام آدمیت کا تصور قائم ہو ۔


شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ گذشتہ سال میں ہمارے کتنے پیارے ہم وطن ہم سے جدا ہوئے، کراچی سے پارا چنار، گلگت بلتستان سے بلوچستان تک ہمارے بے گناہ ہم وطنوں کے جنازے اٹھائے گئی، ہمیں عید کی خوشیوں میں اپنے شہداء اور ان کے خانوادوں کو بھی یاد رکھنا چاہے کہا: اس کے ساتھ ملک کے دیگر محروم طبقات اور غرباء اور سیلاب زدگان کو بھی اپنی خوشیوں میں شامل رکھنا چاہئے  اور ان کے مسائل کے حل کے لئے اپنی توانائیاں صرف کرنا چاہیں، ضرورت مندوں اور معاشرے کے پسے ہوئے لوگوں کو نظر انداز کرنے سے عید قطعاً مکمل نہیں ہوسکتے۔


انہوں نے کہا: عید کا دن ہمیں اتحاد جیسے قرآنی اور نبوی فریضے کی طرف بھی رہنمائی کرتا ہے جس دن تمام امت مسلمہ بلا تفریق مسلک و فرقہ عید کی خوشیاں مناتی ہے اور مسلمان ایک دوسرے کے گلے مل کر مبارک باد دیتے ہیں، ہمیں عید الفطر کے دن اس عہد کی تجدید کرنا چاہئے کہ ہم وطن عزیز کے تمام مکاتب فکر کی تاریخی جدوجہد کے ثمرات و نتائج کو محفوظ رکھیں گی، ملک کو عادلانہ مملکت بنانے کے لئے اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گی، اخوت، اتحاد، محبت اور وحدت کا سفر جاری رکھیں گے اور گذشتہ سالوں سے وجود میں آنے والی اسلامی بیداری میں بھی اپنا مثبت اور جاندار کردار ادا کرتے رہیں گے۔
           
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬