رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے قائم قام سربراہ حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے علامہ عارف الحسینی کی 25 ویں برسی کے موقع پر ارسال کردہ اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے : قائد شہید علامہ عارف الحسینی نے مارشل لاء دور میں جہاں عوام کو ان کے حقوق کا شعور دیا وہاں ہر مکتب کے عوام کو اتحاد و وحدت اور ہم آہنگی کا درس دیا ۔
حجت الاسلام نقوی نے کہا: عملی طور پر اتحاد بین المسلمین کے لیے خدمات انجام دے کر پاکستان کے مسلمانوں کو ایک لڑی میں پرونے کی بھرپور کو شش کی۔
انہوں نے کہا: ہم اسی فکر سے الہام لیتے ہوئے ان کے راستے پر گامزن ہیں اور پاکستان میں عوام کو درپیش مسائل اور اتحاد بین المسلمین کے عملی فروغ کے لیے جدوجہد میں مصروف ہیں ۔
حجت الاسلام نقوی نے بیان کیا: اتحاد و وحدت کا فروغ اور اس جدوجہد میں اعلامیہ وحدت، نفاذ شریعت سفارشات، ملی یکجہتی کونسل اور متحدہ مجلس عمل جیسے فورمز درحقیقت وہ سنگ میل ہیں جو شہید عارف حسینی کے خوابوں کی تعبیرہیں ۔
انہوں نے تاکید کی : شھید اپنی زندگی میں ایسے اقدامات کے لئے کوشاں رہے اور عوام کو باہمی وحدت کے لئے عملی جدوجہد کا درس دیتے رہے آج یقینا ان کی روح شادمان ہوگی۔
انہوں نے بیان کیا: قائد شہید نے پاکستان کی اساس اور بنیاد یعنی اسلام اور جمہوریت کے نفاذ کے لئے روشن رہنمائی فراہم کی اور بین الاقوامی مسائل میں اپنا سنجیدہ اور مدلل موقف پیش کیا جو رہبر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی کے موقف کی روشنی میں اور اس کے مطابق تھا۔
حجت الاسلام نقوی نے یہ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ شہید قائد نے اپنے اہداف کے حصول کے لئے ایک واضح راستے کا تعین کیا اور اسی راستے کو مدنظر رکھ کر جدوجہد کو آگے بڑھایا کہا: موجودہ دور میں اس راستے پر چل کر ان اہداف کے حصول کے لئے جدوجہد کی جائی، اپنی داخلی گروہ بندیاں ختم کی جائیں اور شہید قائد کی طرح اعلی فکر اور بلند کردار کے ساتھ آگے بڑھاجائے تو ہم یہ اہداف حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان اور عالم اسلام میں منفرد کردار ادا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا: قائد شہید نے اپنی تمام زندگی عالمی استعمار کی سازشوں اور طاغوتی چیرہ دستیوں کے خلاف اور محروم و مظلوم طبقات کے حقوق کے لئے جدوجہد میں صرف کردی اور بالخصوص پاکستان میں بیرونی سازشوں کا بروقت ادراک کر کے ان کے خلاف عملی جدوجہد کر نے کی طرح ڈالی ۔
انہوں نے مزید کہا: بیرونی سارشوں کے علاوہ پاکستانی عوام کو درپیش اندرونی سارشوں کو بے نقاب کرنے اور عوامی مشکلات کے حل کے لیے مخلصانہ کاوش بھی شہید حسینی کا خاصہ ہے۔
حجت الاسلام نقوی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دور حاضر میں شہید کے پیروکاروں کو چاہئے کہ وہ شہید قائد کی شخصیت کا روشن فکری کے ساتھ مطالعہ کریں اور ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان میں محروم و مظلوم طبقات کو درپیش مسائل کے حل، فرقہ واریت کے خاتمہ، طبقاتی تقسیم، بدعنوانی، بے راہ روی اورمعاشرتی مسائل کے حل کے لئے جدوجہد کریں۔
انہوں ںے اخر میں کہا: اس کے علاوہ پاکستان کو درپیش سب سے بڑے بحران یعنی دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مکمل عزم اور جذبے کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں چاہے اس راستے میں شہید قائد کی طرح شہادت ہی کیوں نہ ہماری منزل قرار پائے۔