حجت الاسلام واحدی نے یہ کہتے ہوئے کہ کاش امت اسلامیہ متحد ہوجائے اور علماء اسلامیہ مسئلہ فلسطین کے لئے مل کر بھرپور آواز بلند کریں کہا: قبلہ اول کی آزادی اور مظلوم فلسطنیوں کے حق میں آواز اُٹھانے کیلئے یوم القدس کا انعقاد بھرپور طریقہ سے کیا جائے گا۔
انہوں نے عالمی یوم قدس کو درحقیقت عالمی سطح پر مظلوم اور پسے ہوئے اسلامی دنیا کے مختلف طبقات کی حمایت کا نام جانا اور کہا: کشمیر، عراق، افغانستان، مصر، الجزائر، تونس، برما، بحرین اس کے علاوہ ہر جگہ مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔
واحدی نے مزید کہا: یوم القدس درحقیقت مظلوموں کی حمایت کا دن ہے، مظلوم فلسطینوں کو جس انداز میں یہودی ظلم و تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں اور عالمی حقوق انسانی کی تنظیمیں، اقوام متحدہ سمیت تمام جمہوری اور انسانی حقوق کا راگ الاپنے والے خاموش ہیں ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ حضرت زینب سلام اللہ علیہا کا مزار اقدس بھی انتہا پسندوں سے محفوظ نہیں رہا اور اولیاء اللہ اور اصحاب رسول (ص) کے مزارات بھی حملات کی زد میں آرہے ہیں جنکی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں کہا: قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی کی ہدایت پر پورے ملک میں 2 اگست 23 رمضان بروز جمعۃ المبارک 2013ء مظلوم مسلمانوں کی حمایت کیلئے یوم القدس، بی بی زینب سلام اللہ علیھا ، ملک میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی، ٹارگٹ کلنگ، خودکش بم دھماکوں کیخلاف یوم احتجاج ملک گیر سطح پر منایا جا رہا ہے اور ہر قصبہ ہر شہر میں بھرپور انداز میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔
واحدی نے یہ کہتے ہوئے کہ گذشتہ روز ڈسٹرکٹ جیل ڈیرہ اسماعیل خان میں 150 کے قریب مسلح دہشتگردوں نے لشکر کشی کی اور 250 کے قریب خطرناک دہشتگردوں کو چھڑوا کر لے گئے اور علم میں یہ بات آئی ہے کہ جیل کے اندر شناخت کرکے قیدیوں کو مارا جاتا رہا، 60 دھماکے کئے گئے اور جدید اسلحہ اور راکٹوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا جس سے پورا شہر لرز اُٹھا مگر تعجب یہ ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کہاں سوئے رہے کہا: ڈھائی سو سے زائد دہشتگرد اپنی کارروائیوں میں مصروف رہی اور انتظامیہ 4 گھنٹے بعد آئی ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ملک کی صورتحال جنگل سے بھی بدتر ہے۔
شیعہ علماء کونسل کے رہنما نے خیبر پختونخواہ کی صوبائی حکومت سے سوال کرتے ہوئے کہ آپ تو تبدیلی کا نعرہ لگا کر آئے تھے، کیا یہ ہی تبدیلی ہے؟ کہ ڈسٹرکٹ جیل ڈیرہ اسماعیل خان شہر کے محفوظ ترین علاقہ میں ہے، یہ دہشتگرد فوج اور پولیس کے تمام ناکے عبور کرکے کس طرح جیل تک پہنچے؟ اور 250 سے زائد قیدیوں کو اپنے ہمراہ لے کر کیسے آسانی سے فرار ہوگئے کہا: ہم سمجھتے ہیں واقعہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے، اس کے پیچھے جو بھی ہاتھ ہیں انہیں بے نقاب کرنا وزیراعلٰی کی ذمہ داری ہے ۔
انہوں ںے مزید کہا: وزیراعظم نے ملک میں بڑھتی دہشتگردی پر کنٹرول کا وعدہ کیا تھا، مگر موجودہ حکومت کے تقریباً 50 دن کے دوران 55 دہشتگردی کی کارروائیاں کی گئیں جس میں 300 کے قریب لوگ مارے گئے ہیں ۔
واحدی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ تمام واقعات موجودہ حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں کہا: ہم مسلسل حکمرانوں اور سکیورٹی اداروں کو متوجہ کر رہے ہیں کہ یہ دہشتگردی ریاست پر سوالیہ نشان ہے یہ فرقہ واریت نہیں ہے۔ یہ پالے ہوئے دہشتگرد ہیں، جو پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہے ہیں۔ اس دہشتگردی اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی مسلسل ناکامی کے بعد اس سال یوم القدس کو یوم الاحتجاج کے طور پر منا رہے ہیں ۔
انہوں نے آخر میں قاتل دستوں کی شام روانگی کو انتہائی قابل مذمت جانا اور اس ملک کے تمام مکاتب فکر سے اپیل کی: مظلوموں کے حق میں اور پاکستان میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی / ٹارگٹ کلنگ اور حکمرانوں کی نااہلی کیخلاف ریلیوں میں بھرپور شرکت کریں۔