21 August 2013 - 19:05
News ID: 5826
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان:
رسا نیوزایجنسی - قائد ملت جعفریہ پاکستان نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پاکستان کی تشکیل و تعمیر دیگر مکاتب فکر کے شانہ بشانہ شیعہ عوام نے بھی علماء و اکابرین کی قیادت میں صبر آزما جدوجہد اور لازوال قربانیاں پیش کیں کہا: مولانا سید محمد دہلوی کی گرانقدر خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔
حجت الاسلام سيد محمد دہلوي حجت الاسلام سيد ساجد علي نقوي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے پاکستان میں شیعوں کے پہلے رھبر مولانا سید محمد دہلوی کی 42 ویں برسی کے موقع پر اپنے ارسال کردہ پیغام میں کہا : مولانا سید محمد دہلوی مرحوم برصغیر کے خطیب اعظم اور بلند پایہ عالم دین اور بے بدل قائد تھے ۔


ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے قائم مقام سربراہ نے یہ کہتے ہوئے کہ وطن عزیز کی تشکیل و تعمیر اور سالمیت و دفاع میں دیگر مکاتب فکر کے شانہ بشانہ شیعہ عوام نے بھی علماء و اکابرین کی قیادت میں صبر آزما جدوجہد اور لازوال قربانیاں پیش کیں کہا: مولانا سید محمد دہلوی مرحوم کی جدوجہد اور کاوشیں نمایاں حیثیت کی حامل ہیں یہی وجہ ہے کہ آج بھی ان کی گرانقدر خدمات ناقابل فراموش ہیں۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ قائد اول مولانا سید محمد دہلوی نے پرامن سیاسی اور جمہوری طرز احتجاج کی داغ بیل ڈالی اور اپنے مطالبات کو منطقی انداز میں پیش کیا اور پیرانہ سالی کے باوجود ملت کی خدمت میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی کہا: اس مشکل دور میں کم وسائل کے باوجود مسلسل اور انتھک محنت سے قوم کو شعور اور اتحاد کی نعمت کا احساس دلایا۔


حجت الاسلام ساجد نقوی نے یہ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ شیعہ مطالبات کمیٹی سے لے کر تمام قومی و ملی مسائل اور مختلف مکاتب فکر کے دیگر مشترکہ فورموں میں حجت الاسلام دہلوی نے بھرپور کردار ادا کیا کہا: مولانا دہلوی کی خدمات، زحمات، انداز عمل اور کامیاب جدوجہد ہمارے لئے مشعل راہ ہیں، ہم ان کے فراہم کردہ اصولوں کے تحت اپنے آئینی و مذہبی حقوق کے حصول کے لئے اپنے مطالبات کو منطقی انداز میں آگے بڑھا رہیں اور ملک میں وحدت و اخوت کے فروغ، مسلکی ہم آہنگی، امن و امان کے قیام اور اسلام کے عادلانہ نظام کے لئے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬