23 September 2013 - 11:59
News ID: 5975
فونت
رسا نیوز ایجنسی - پشاور گرجا گھر پر خود کش حملہ کی پاکستان کی مختلف کمیٹیوں اور مراکز کے عمائدین نے شدید مذمت کی اور عکس العمل کا اظھار کیا ۔
پشاور گرجا گھر پر خود کش حملہ کو پاکستانی شخصیتوں نے محکوم کیا پشاور گرجا گھر پر خود کش حملہ کو پاکستانی شخصیتوں نے محکوم کیا پشاور گرجا گھر پر خود کش حملہ کو پاکستانی شخصیتوں نے محکوم کیا پشاور گرجا گھر پر خود کش حملہ کو پاکستانی شخصیتوں نے محکوم کیا پشاور گرجا گھر پر خود کش حملہ کو پاکستانی شخصیتوں نے محکوم کیا پشاور گرجا گھر پر خود کش حملہ کو پاکستانی شخصیتوں نے محکوم کیا پشاور گرجا گھر پر خود کش حملہ کو پاکستانی شخصیتوں نے محکوم کیا



رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستاں ڈویژن کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام علی رضوی نے پشاور گرجا گھر پر خود کش حملہ کو انسانیت اور آئین پاکستان پر حملہ جانا ۔


انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اس سانحہ سے ریاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا اور عالمی برادری میں پاکستان کا تشخص اور تقدس مزید پائمال ہوگا کہا : میں آزاد عدلیہ سے سوال کرتا ہوں کہ عدلیہ کب ریاست کے دشمنوں، قاتلوں اور دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکائے گی ۔

 

حجت الاسلام رضوی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ پاکستان ان دنوں مٹھی بھر، بزدل دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا ہے کہا: ملک میں کوئی طبقہ فکر اور مقام محفوظ نہیں ، مسجد، امام بارگاہ، اسکول، تعلیمی ادارے، مارکیٹ، شیعہ، سنی، عیسائی الغرض کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے ، اگر اس وقت کوئی طبقہ فکر محفوظ ہے تو وہ فقط دہشت گرد ٹولہ ہے۔


انہوں نے مزید کہا: دہشت گردوں کے خلاف نہ کوئی ضابطہ ہے اور نہ کوئی قانون، ان دہشت گردوں کو جیلوں سے باعزت رہا کیا جاتا ہے اور سرکاری پشت پناہی حاصل ہے۔ دہشت گردوں کو جب تک کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا امن بحال ہونا ممکن نہیں۔ حکومت مذاکرات کا مذاق بند کرے اور دہشت گردوں کو سزا دے۔


دوسری جانب آئی ایس او پاکستان کے صدر اطہر عمران طاہر نے اپنے مذمتی بیان میں پشاور گرجا گھر خودکش حملہ طالبان مذاکرات کا نتیجہ جانا اور کہا: چرچ میں ہونیوالے یہ خودکش حملے اُن سیاست دانوں کے لئے لمحہ فکریہ ہیں جنہوں نے دن رات طالبان سے مذاکرات کی رٹ لگا رکھی ہے۔


انہوں نے پشاور کے گرجا گھر میں ہونے والے بم دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا : اسلام تمام مذاہب اور مسالک کے مقدسات کے احترام اور تقدس کا پیغام دیتا ہے، جو لوگ مساجد، امام بارگاہوں، مزاروں اور اقلیتوں کی عبادت گاہوں پر حملے کرتے ہیں وہ اسلام کے نہیں بلکہ شیطان کے پیروکار ہیں۔


اطہر عمران طاہر نے اس مصیبت کی گھڑی میں خود کو مسیحی برادری کے دکھ میں برابر کے شریک جانا اور کہا: شرپسند اور دہشت گرد عناصر سے پاکستان کا وجود خطرے میں ہے، حکومت ہوش کے ناخن لیتے ہوئے مذمتی بیانات کی بجائے اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔


ایم ڈبلیو ایم کے رہنما حجت الاسلام علی انور جعفری نے بشپ اعجاز عنایت کو ٹیلیفون پر سانحہ پشاور پر ہمدری کا اظھار کرتے ہوئے کہا : یہ ایک بڑا سانحہ ہے اور اس سانحہ پر پوری ملت جعفریہ جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سمیت پوری مسیحی برادری کے غم میں برابر کے شریک ہے۔


بشپ اعجاز عنایت نے سانحہ پر مسیحی برادری سے اظہار ہمدردی پر ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور ایم ڈبلیو ایم کی پوری قیادت کا شکریہ ادا کیا۔


ایم ڈبلیو ایم کے رہنما خورشید جوادی نے بھی چرچ دھماکہ کے زخمیوں کی عیادت کرتے ہوئے کہا: دہشتگرد نہ صرف مسلمانوں بلکہ تمام انسانیت کے دشمن ہیں، مسیحی برادری پر ڈھائے جانے والے اس ظلم پر ہر پاکستانی غمگین ہے۔


انہوں نے حکومت کو فوری طور پر اپنی پالیسیاں تبدیل کرنے اور عوام کو تحفظ فراہم کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا:  دہشتگردوں کیلئے ہر پاکستانی کے دل سے صرف بدعائیں ہی نکل رہی ہیں۔


واضح رہے کہ پشاور چرچ میں خودکش حملوں کے باعث زخمی ہونے والے درجنوں مرد، خواتین اور بچے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں زیرعلاج ہیں، جن کی مجلس وحدت مسلمین کے رہنما حجت الاسلام خورشید انور جوادی اور ان کے ہمراہ وفد نے عیادت کی۔


اس وفد میں ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات ایس اے زیدی، صوبائی آفس مسول ارشاد حسین بنگش، ضلع پشاور کے قائمقام سیکرٹری جنرل منصور الحسن اور ضلعی میڈیا سیکرٹری عدنان عباس شامل تھے۔ 
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬