رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اردن کے ایک وھابی رہنما ابو محمد المقدسی کے حوالے سے گذشتہ روز القدس العربی میں نشر ہونے گفتگو میں انہوں نے فتوائے جھاد النکاح کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے کہا: فتوائے جھاد النکاح ، اسلام اور شریعت میں بے بنیاد حکم ہے ۔
انہوں ںے یاد دہانی کی: فتوائے جھاد النکاح اور زنا میں کوئی فرق نہیں ہے، اور یہ حکم اسلامی تعلیمات کے بر خلاف ہے نیز اس عمل کے انجام دینے والوں پر زنا کے احکامات جاری کئے جائیں ۔
اس نامور وھابی شخصیت نے فتوائے جھاد النکاح کے پس پردہ صھیونی ، امریکی اور بعض عرب ممالک کے انٹیلی جنس ایجنسیوں کو سرگرم عمل بتاتے ہوئے کہا: اس مسئلہ کا مقصد اسلام کے حقیقی چہرہ کو مسخ کرنا اور مسلمانوں کو شدید چوٹ پہونچانا ہے ۔
المقدسی نے واضح طور سے کہا: بعض میڈیا بھی ان انٹیلی جنس مراکز کی مدد کرنے میں مصروف ہیں اور جھاد النکاح کے جھوٹ کو پھلانے میں سرگرم عمل ہیں ۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں بہت سارے مسلم علمائے کرام نے شدت پسند وھابیوں کے عجیب الغریب فتوے جھاد النکاح کی مخالفت کرتے ہوئے اس بات کی تاکید ہے کہ یہ فتوا صرف ایک سیاسی فتوا ہے جس کا دین و اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔