15 December 2013 - 18:43
News ID: 6225
فونت
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری:
رسا نیوز ایجنسی - سرزمین پاکستان کے نامور شیعہ عالم دین حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے اربعین کے موقع پر پاکستان کے شھر راولپنڈی میں نکلنے والے جلوس کے راستہ میں تبدیلی اپنے جیتے جی ناممکن جانا ۔


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے جنرل سیکریٹری حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفترلاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تاکید کی : شیعہ سنی مسلمہ عقائد کے خلاف کسی قانون سازی کو برداشت نہیں کریں گے ۔ 


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ راولپنڈی جلوس کا روٹ ہماری لاشوں سے گزر کر تو تبدیل ہوسکتا ہے ہماری زندگیوں میں نہیں کہا: وزیراعلٰی پنجاب کے ایماء پر پنجاب پولیس یکطرفہ کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے، ابتک سینکڑوں بیگناہ لوگوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور یہ سلسلہ تا حال جاری ہے، لگتا ہے کہ پنجاب حکومت دہشتگردوں کے ہاتھوں یرغمال بن گئی ہے یا پھر ان سے خوف کھاتی ہے۔


حجت الاسلام جعفری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ سانحہ راولپنڈی پاکستان میں گذشتہ کئی سالوں سے جاری دہشتگردی کے واقعات کا تسلسل ہے کہا: اس واقعہ کی آڑ میں بیگناہ افراد کی گرفتاریوں کا سلسلہ نہ روکا گیا تو ملک گیر احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے، اور یہ احتجاج نواز حکومت کو رئیسانی حکومت کی طرح بہا لے جائے گا۔ حکومت ہوش کے ناخن لے اور ملک کے امن کو خراب کرنے والے عناصر کیخلاف کارروائی کرے،


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ راولپنڈی میں نواسہ رسول کا چہلم بھرپور طریقے سے منایا جائیگا اور کسی قدغن کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا ، آر پی او راولپنڈی کو غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کرنے کی تاکید کرتے ہوئے انتظامیہ کو متنبہ کیا : جلوس کا روٹ کسی صورت تبدیل نہیں ہوگا، یہ روٹ ہماری لاشوں سے گزر کر تو تبدیل ہوسکتا ہے لیکن ہماری زندگیوں میں نہیں۔


جعفری نے یہ کہتے ہوئے کہ پولیس کی جانب سے راولپنڈی سے اٹھائے گئے بیگناہ افراد پر بہیمانہ تشدد کیا جا رہا ہے جو ناقابل بیان ہیں کہا : تھانوں اور جیلوں کو گوانتانامو اور ابو غریب جیل بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔


انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ حکومت دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کرنے کے بجائے ان سے مذاکرات کر رہی ہے جبکہ معصوم اور بےگناہ شہریوں کو ہراساں کرکے دہشتگرد ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہا: سانحہ ڈھوک سیداں، پروفسیر شبیر حسین کا قتل اور گجرات میں سات افراد کے اجتماعی قتل سمیت دیگر واقعات پر کیوں کمیشن اور تحقیقات کمیٹی نہ بنائی گئی۔ امام بارگاہیں اور مساجد جلانے والے دہشتگردوں کو گرفتار کیوں نہیں کیا جا رہا۔


جعفری نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہ ہم ملی یکجہتی کونسل سمیت ایسے تمام ضابطہ اخلاق کو مسترد کرتے ہیں جو شیعہ سنی مسلمہ عقائد کیخلاف ہوں کہا: اس حوالے سے کسی نئی قانون سازی کی ضرورت نہیں ہے، اگر کوئی ایسا قانون بنایا گیا جس سے شیعہ سنی مسلمہ عقائد زیر سوال آئے تو اسے مسترد کریں گے۔


واضح رہے کہ اس پریس کانفرنس میں ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام عبدالخالق اسدی، حجت الاسلام اصغر عسکری اور ایڈووکیٹ اصغر علی مبارک بھی موجود تھے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬