رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے آج اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر جو مسجد آعظم قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی موجودگی میں منعقد ہوا نهج البلاغہ میں موجود مولائے کائنات علی ابن ابی طالب علیھما السلام کے بیان کی جانب اشارہ کیا اور کہا: دین مبین اسلام میں تولی اور تبراء کو خاص اھمیت حاصل ہے ۔
انہوں نے مومنین سے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ جس طرح اپ خدا و اولیاء الھی سے محبت کرتے ہیں خدا و رسول اور اهل بیت(ع) کے دشمنوں سے بیزاری بھی کریں کہا: بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ " ہم صلح کی انتھا اور سبھی کے ساتھ اچھی طرح پیش اتے ہیں " اسلامی تعلیمات کے مقابل اور اس سے مختلف ہے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے یاد دہانی کی : حضرت امام خمینی رضوان الله تعالی علیہ جب 598 مصوبہ کو قبول کیا تو فرمایا کہ میں مسلمانوں اور انقلابیوں سے تاکید کرتا ہوں کہ اسلام کے دشمنوں کی بہ نسبت اپنے غصہ اور نفرت کو باقی رکھیں ۔
انہوں نے اسلامی جمھوریہ ایران کے سلسلہ میں اوباما اور نیتن کے توھین آمیز بیان پر سخت رد عمل کا اظھار کرتے ہوئے کہا: انسانی حقوق کو سب سے زیادہ نادیدہ قرار دینے والے اور سب سے بڑے دھشت گرد نیز دھشت گردوں کی حمایت کرنے والے اسلامی جمھوریہ ایران پر دھشت گردی کی حمایت کا الزام دھرتے ہیں ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے مزید کہا: ان کے پاس ایٹمی اسلحہ کا سب سے بڑا اسٹوار ہے ، ان کا ماضی بے گناہوں کے قتل عام سے مملو ہے مگر ہم سے کہتے ہیں کہ ہم غنی سازی نہ کریں اور ہم اپنے تمام ایٹمی مراکز کو بند کردیں ۔