رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابقم مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله حسین وحید خراسانی نے مسجد مقدس جمکران کے متولی حجت الاسلام والمسلمین محمد حسن رحیمیان سے ملاقات میں کہا: آپ خدا کے شاکر ہوں کہ آپ کو اس مقدس مکان کے خدمت کی توفیق نصیب ہوئی ہے ۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امام زمانہ(عج) تک نہ عقل کی رسائی ہے اور نہ ہی زبان و منطق اور قلم ان کے اوصاف کو ترسیم کر سکتے ہیں کہا: «من منه الوجود، منشاء خلقت» خداوند متعال ہے اور «من به الوجود، علت و سبب خلقت» حضرت ولیعصر ارواحنا فداء کی ذات گرامی ہے ، یعنی اگر ایک لمحہ بھی وہ اس سرزمین پر نہ رہیں تو «لساخت الارض باهلها» دنیا نابود ہوجائے ۔
اس مرجع تقلید نے عوام کو حضرت ولی عصر(عج) کی ذات گرامی سے بخوبی واقف نہ ہونے پر افسوس کا اظھار کرتے ہوئے کہا: امام زمانہ(عج) دنیا کا محور ہیں، ساری دنیا ان کے اطراف میں چکر کاٹ رہی ہے اور وہ تمام موجودات کا مرکز ہیں ۔
حضرت آیت الله وحید خراسانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حضرت بقیۃ الله الآعظم کے معجزہ حدود سے بالاتر ہے کہا: مسجد مقدس جمکران تک آنے والے وجود الھی کے پیتل سونا بنانے کا قصد کر آتے ہیں کیوں کہ یہ مکان اکسیر آعظم کے مانند ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: اگر آپ ایک خدمت گزار ہونے کے ناطے زائرین کے لئے ایسا موقع فراہم کریں کہ ان کا امام زمانہ(عج) سے رابطہ عمیق و مستحکم ہو سکے اور وہ مبدأ فیض الهی سے مرتبط ہوں سکیں تو یقینا یہ آپ کو اور عوام کو بہت بڑی توفیق ہے ۔
حوزہ علمیہ ایران میں درس خارج فقہ و اصول کے استاد نے تلاوت قران کریم کی تاکید کرتے ہوئے کہا : جس طرح نسیم بہار مردہ زمین میں جان ڈال دیتی ہے ویسے ہی تلاوت قران مردہ دلوں کو زندہ کردیتی ہے اور اگر یہ تلاوت امام زمانہ(عج) کے لئے ہو تو پھر اکسیر آعظم کا کام کرتی ہے اور اس کی جزء یہ ہے کہ وہ امام زمانہ(عج) کے ہمراہ محشور ہوں گے ۔
انہوں نے مزید کہا: مسجد مقدس جمکران میں آنے والے افراد اگر ھر روز کچھ آتیں پڑھ کر امام زمانہ(عج) کو ھدیہ کردیں تو یقینا امام زمانہ(عج) بھی انہیں شب قدر میں مورد لطف وعنایت قرار دیں گے ۔
حضرت آیت الله وحید خراسانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ قرآن اور امام زمانہ(عج) کی عنایتیں باهم ضمیمہ ہوں تاکہ روح کو معراج مل سکے کہا: اگر آپ مسجد مقدس جمکران میں اِسے مقامِ عمل لائیں کہ لوگ تلاوت قران حضرت امام زمانہ(عج) کو ھدیہ کریں تو اپ لوگوں کے دلوں میں اس کے اثار دیکھیں گے اور اپ کو بھی عظیم ثواب ملے گا ۔
اس مرجع تقلید نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ مسجد مقدس جمکران خاص اہمیتوں کی حامل ہے کہا: اس مسجد میں آنے والے افراد کا خاص احترام کیا جائے ، خدا نا خواستہ انہیں چشم حقارت سے نہ دیکھا جائے کیوں کہ بہت سارے افراد ایسے ہیں جن کا ظاھر اچھا نہیں ہوتا مگر ان کا باطن اچھا ہوتا ہے اور خدا لوگوں کے اخلاص و ان کی بندگی سے اگاہ ہے ۔
انہوں نے آخر میں کہا: لوگ دو چیزوں کا عادت ڈالیں ایک تلاوت قران کریم کی دوسرے محمد و آل محمد پر صلوات کی کیوں کہ اس کے بہت زیادہ معنوی اثار موجود ہیں ۔