رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی حوزات علمیہ کے مدیر اور شھر مقدس قم کے عارضی امام جمعہ آیت الله سید هاشم حسینی بوشهری نے اج قم میں ہونے والے ایک پروگرام میں تبلیغ کی اہمیت کا تذکرہ کیا اور کہا: اگر دین سے تبلیغ کو خارج کردیں تو اسلام میں کچھ بھی نہ بچے گا ۔
انہوں نے غبیت کبری میں اسلام کی دینی سیاستوں کی ترویج کو مبلغوں کی اہم ذمہ داریوں میں سے شمار کیا اور کہا: روایت میں موجود ہے کہ قیامت کے دن انبیاء و شھداء دین کے مبلغوں کے مقام کو تعجب کی نگاہ سے دیکھیں گے ۔
ایرانی حوزات علمیہ کے مدیر نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ لوگوں کی ھدایت و رہبری میں مبلغ کا اہم کردار ہے کہا : مبلغ لوگوں کی ہدایت کا درد رکھتا ہے اور وہ لوگوں کا بہی خواہ و خیر خواہ ہے ۔
آیت الله حسینی بوشهری نے طلاب کو مختلف میدانوں صاحب نظر ہونے کی تاکید کرتے ہوئے طلاب اور دین کے مبلغین کو تاریخ اسلام ، اعتقادی مسائل اور تفسیر قران کریم کے مطالعہ کی تاکید کی ۔
مدرسین حوزہ علمیہ قم کونسل کے رکن نے مبلغوں کے راستہ میں موجود روکاوٹوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: پیغمبر اسلام(ص) تبلیغ دین میں بے انتہا دشواریوں سے ربرو ہوئے اور آنحضرت نے فرمایا کہ تبلیغ دین کی راہ میں کوئی بھی پیغمبر مجھ سے زیادہ مشکلات سے ربرو نہیں ہوا ۔
سرزمین مقدس قم کے عارضی امام جمعہ نے اسلام کے خلاف کئے جانے والے دشمنوں کے حملے کی جانب اشارہ کیا اور کہا آج چرچ بھی اسلام کو اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے ۔
آیت الله حسینی بوشهری نے تکفیریوں کو عالم اسلام کے لئے سب سے بڑا خطرہ جانا اور کہا: آج تکفیری شیعوں کے خلاف فراوان شبہہ پھیلا رہے ہیں اس لحاظ سے ہماری ذمہ داری ہے کہ ان افکار و پروپگنڈہ کا اچھی طرح مقابلہ کریں ۔