رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله جعفر سبحانی مرجع تقلید نے اپنے تفسیر کے درس میں آیہ شریفہ «وَیَوْمَ الْقِیَامَةِ تَرَى الَّذِینَ کَذَبُوا عَلَى اللَّـهِ وُجُوهُهُم مُّسْوَدَّةٌ أَلَیْسَ فِی جَهَنَّمَ مَثْوًى لِّلْمُتَکَبِّرِینَ» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مومنوں اور مشرکوں کے حکم کو بیان کرنے کے موضوع کی وضاحت کرتے ہوئے کہا : قیامت کے روز مشرکوں کو سزا دی جائے گی اور مومنین کامیابی حاصل کرے نگے ۔
انہوں نے وضاحت کی : خداوند عالم اس آیہ میں بیان فرماتا ہے « قیامت کے روز جن لوگوں نے خدا پر جھوٹ نسبت دی ہے ان کا چہرہ سیاہ دیکھو گے ، کیا سرکش لوگوں کی جگہ جہنم نہیں ہے ؟» ، خداوند عالم نے اس آیہ میں کفار کا جرم بیان کیا ہے اور ان کو قیامت کے عذاب سے ڈراتا ہے ۔
قرآن کریم کے مشہور مفسر نے خدا کے سلسلہ میں شرک کو ایک اہم ترین جرم جانا ہے اور اظہار کیا : خداوند عالم نے انسان کو پاک فطرت پر پیدا کیا ہے ، لیکن گنہگار لوگ اپنے گناہ کی وجہ سے جہنم میں جائے نگے؛ خداوند عالم اکثر کفار کے جرم کو بیان کرتا ہے کہ قیامت کے دن چہرہ کا سیاہ ہونا خدا کے عذاب میں سے جانا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : اس آیہ میں خداوند عالم فرماتا ہے « قیامت کے روز جن لوگوں نے خدا پر جھوٹ نسبت دی ہے ان کا چہرہ سیاہ دیکھو گے » سیاہ چہرہ سے مراد عارضی ہے نہ قدرتی چہرہ کا سیاہ ہونا یعنی یہ سیاہی انسان کی قدرتی چہرہ سے متعلق نہیں ہے اصل میں جہنم کے آگ کے اثرات ہیں ۔
حضرت آیت الله سبحانی نے اس تاکید کے ساتھ کہ خدا پر جھوٹ لگانا بہت بڑا جرم ہے اظہار کیا : جو لوگ آئمہ اطہار (ع) کی روایت اور احادیث کو جھوٹلاتا اور تحریف کرتا ہے در حقیقت وہ خدا کی طرف جھوٹ کی نسبت دیتا ہے ۔
انہوں نے تاکید کی : مشرکین قیامت کے روز کہتے ہیں « اے خدا ہمارے باپ نے مجھے اس فحشا کے عمل کرنے کا حکم دیا ہے » ، خداوند عالم مزید ان کی اس مسخره و جھوٹ سخن پر سخت عذاب میں مبتلی کرے گا ۔
مرجع تقلید نے سورہ مبارکہ زمر کے 61 و 62 وین آیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے خداوند عالم کو آسمان و زمین کا خزانہ دار و کلید دار بیان کیا اور کہا : خداوند عالم اس سورہ میں خدا کی ربوبیت و تدبیر کو بیان کرتا ہے ، مشرکوں کا اصلی گناہ یہ ہے کہ ربوبیت الہی میں توحید کو قبول نہیں کرتے ہیں چاہے خالقیت کے سلسلہ میں ایک حد تک اعتقاد رکھتے ہیں ۔
انہوں نے کہا : خداون عالم تمام کائنات کا نمائندہ اور عالم ہستی کے تمام امورات کا ذمہ دار ہے اور جو شخص بھی اس امر کو قبول کرتا ہے حقیقت میں خدای یکتا کی ربوبیت کو قبول کرتا ہے ۔
حضرت آیت الله سبحانی نے بیان کیا : جاپان اور ہندوستان کے ممالک میں دیکھا جاتا ہے کہ بہت سارے مذاہب کے ماننے والے ہیں اور یہ اس بات کی علامت ہے کہ وہ لوگ قرآن کی آیات اور خداوند عالم کی ربوبیت سے جاہل ہیں ، حالانکہ قرآن کریم بشریت کے لئے بہترین ہدایت کرنے والا ہے ۔
مرجع تقلید نے اپنی گفت و گو کے دوسرے حصہ میں خدا کے انبیاء کو خداوند عالم کی عبادت کے لئے انسان کو ترغیب دینے والا جانا ہے اور بیان کیا : اگر جاہل فرد خدا کے پیغمبر کی عبادت کرے اور خالق کی عبادت سے غافل ہو جائے تو وہ کفر میں گرفتار ہو گیا ہے لیکن ان کا کافر ہونا پیغمبروں کی مقام میں کمی کا سبب نہیں بنے گی ۔