10 October 2015 - 08:00
News ID: 8535
فونت
سید حسن نصر اللہ نے تاکید کی ؛
رسا نیوز ایجنسی ـ حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری نے وہابیت کو خطے میں موجودہ خطرہ جانا ہے اور تاکید کی ہے کہ سعودی عرب امریکا اور اسرائیل کے مفاد میں امریکا کی تمام جنگوں کی مالی اخراجات کو برداشت کرتا ہے ۔

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری سید حسن نصرالله نے لبنان کے ذاکرین و نوحہ خواں و مبلغین کے ساتھ سالانہ ملاقات کے درمیان سعودی عرب کو علاقہ کے تمام قتل عام کا ذمہ دار جانا ہے اور تاکید کی : ہم لوگوں کو اپنے دشمن اسرائیل سے غافل نہیں ہونا چاہیئے ، اس کے باوجود خطے میں موجود خطرہ وہی وہابیت کا خطرہ ہے ۔
خطے میں سعودی عرب کا کردار امریکا کو فائدہ پہوچانا ہے
سید حسن نصرالله نے تاکید کی : ہم لوگوں نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ میڈیہ میں بعض مسائل کا لحاظ رکھا جائے ، لیکن یمن کی بنیادی تبدیلی کے بعد اپنے موقف کو اعلام کرنا ضروری ہے کیونکہ سعودی عرب اس ملک میں بے گناہ عوام کے قتل عام میں مشغول ہے ۔ سعودیوں کا کردار اپنی حکومت اور اسرائیل کی حکومت کی تشکیل کے زمانہ سے خطے میں امریکا کی مفاد میں خدمت کرنا رہا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : یہ ملک ایران کے خلاف صدام حسین کے جنگ کے زمانہ سے جنگ کے لئے مالی اخراجات دیتا رہا ہے اور یہی سلسلہ افغانستان ، پاکستان اور عراق کے جنگ میں بھی جاری رہا ہے ۔ سعودی عرب کی خفیہ ایجنسی سن 2003 سے عراق میں تکفیری تحریک کو ادارہ کر رہی ہے ۔ یہ ملک عراق میں جتنی بھی مختلف مذاہب و قبیلہ کے درمیان تنازعہ  و خون خرابہ و قتل عام ہوا ہے ان کے گردن پر ہے اس کا جواب اس ملک کو دینا ہوگا ۔
سعودہ عرب تیل کی قیمت میں کمی کر کے مقاومت اسلامی کو نقصان پہوچانے کی کوشش میں رہا ہے
حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری نے بیان کیا : سعودی عرب سن 2006 کے جنگ میں ہم لوگوں سے جنگ کی ہے اور اس سال جون میں ہم لوگوں کے جتنے لوگوں کے خون کا قیامت کے روز حساب ہوگا تو اس میں سرفہرست آل سعود سے سوال کیا جائے گا ۔ سعودی عرب نے کوشش کی ہے کہ تیل کی قیمت میں کمی کر کے ایران سے مقاومت کے محور کو چھین لے تا کہ ونزولا اور روس کو نقصان پہوچائے ۔ یہ ملک ہمیشہ خود کو پوشیدہ رکھتا ہے ، لیکن جب رسوا ہوا ہے اس کے بعد کھلے عام ان تمام رویہ کو انجام دینے میں مشغول ہے ۔
سعودی عرب یمن میں داعش اور القاعدہ کی رہنمائی کرتا ہے
سید حسن نصر اللہ نے وضاحت کی : سعودی عرب یمن میں داعش اور القاعدہ کو ادارہ کرنے کی ذمہ داری سمبھال رکھی ہے ، یہ ایسے وقت میں ہے کہ یہ گروہ مستقبل میں خود اس ملک کے لئے خطرہ ہونگے ، لیکن سعودی عرب آنکھ بند کر کے اس سلسلہ میں اپنے رویہ پر عمل کر رہا ہے اور اس بات کی اہمیت نہیں دے رہا ہے کہ آئندہ خود اس سے نقصان اٹھائے گا ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬