رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے دارالحکومت تہران کے امام جمعہ آیت اللہ موحدی کرمانی نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبے میں جو سیکڑوں نماز گزاورں کی شرکت میں مصلائے تھران میں ہوا شامی عوام کے قتل عام کو فوی طور پربند کئے جانے کی تاکید کی ۔
انہوں نے ویانا میں شام سے متعلق بعض ملکوں کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کا ذکرکرتے ہوئے کہا: ضروری ہے کہ دہشت گردوں کی مالی اور لاجسٹیک حمایت کرنے والے ممالک اپنی حمایت فورا بند کردیں ۔
آیت اللہ موحدی کرمانی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ شام کی تقدیر کا فیصلہ کرنے کا حق صرف شام کے عوام کو ہی حاصل ہے کہا : شام کے عوام نے آزادانہ انتخابات میں شرکت کرکے بشاراسد کو اپنے ملک کا صدر منتخب کیا تھا بنا برایں شامی عوام کی خواہشات اور مرضی کا احترام کیا جانا چاہئے ۔
انہوں نے جامع مشترکہ ایکشن پلان کی منظوری کے بعد ایران کے خلاف امریکی صدر کی تکراری دھمکی پر تعجب کا اظہارکرتے ہوئے امریکیوں کو نصیحت کی : تم لوگ ایرانی عوام کو فوجی آپشن سے ڈرانے کی کوشش نہ کرو اور اگرتم نے کسی بھی دن ایسی حماقت کی تو جان لو کہ پشیمانی اور سنگین نتائج کے سوا اور کچھ نہ حاصل ہوگا ۔
تہران کے امام جمعہ نے جامع مشترکہ ایکشن پلان کے بارے میں صدر مملکت کے نام رہبرانقلاب اسلامی کے خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: رہبرانقلاب اسلامی نے اس خط میں جن شرطوں کا اعلان کیا ہے ان پر مو بہ مو عمل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ایرانی عوام کے نزدیک جامع مشترکہ ایکشن پلان اسی وقت قابل عمل ہے جب ان شرطوں پر عمل ہوگا ۔
انہوں نے اس بات پر زوردیتے ہوئے کہ امریکا کی حیلہ گری، مکاری اور وعدہ خلافیاں سب پر عیاں ہیں کہا : اگر امریکا نے ایٹمی معاہدے کے تعلق سے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا تو اسلامی جمہوریہ ایران اس کو معاہدے کی خلاف ورزی سمجھے گا اور جواب میں وہ بھی اس معاہدے پر عمل کرنا بندکردے گا ۔
آیت اللہ موحدی کرمانی نے سعودی عرب کے ممتازعالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کی سزائے موت کی توثیق کو سعودی حکومت کی ایک اورسنگین غلطی قراردیا اور سعودی حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: اگر شیخ باقرنمر کی سزائے موت پر عمل کیا گیا تو سعودی حکمرانوں کے لئے اس کے بھیانک نتائج برآمد ہوں گے اور پھر سعودی حکومت پہلے سے بھی زیادہ تیزی کے ساتھ نابودی کی جانب بڑھ جائے گی ۔
انہوں نے اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کرنے پرمبنی تیونس کے عوام کے اعلان کا ذکرکرتے ہوئے کہا : تیونس کے عوام کا یہ اقدام دلیرانہ اور قابل ستائش ہے ۔