14 July 2016 - 07:30
News ID: 422492
فونت
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما:
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما نے کہا : تحفظ حرمین شریفین کے نام پر واویلا کرنے والوں کی جنت البقیع کے معاملے پر خاموشی منافقانہ طرز عمل ہے۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم انہدام جنت البقیع کے موقعہ پر ہرتالی کیمپ میں آئے ہوئے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہا : آل سعود کے ہاتھوں جنت البقیع کی مسماری تاریخ اسلام کا سیاہ باب ہے۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : اہل بیت اطہار علیہم السلام ، ازواج رسول کریم ﷺ اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہا کے مرقد مبارک عالم اسلام کے لیے مقامات مقدسہ ہیں۔ان کی حفاظت امت مسلمہ پر واجب ہے۔

راجہ ناصر عباس جعفری نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : عالم استکبار اپنے آلہ کاروں کے ذریعے شعائر اللہ کی توہین کر کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کر رہے ہیں۔ داعش ،النصرہ اور دیگر دہشت گرد تنظیمیں اسلام کے نام پر صیہونی طاقتوں کے ایجنڈے کو تقویت دینے میں مصروف ہیں تا کہ اسلام کے روشن چہرے کو اقوام عالم کے سامنے بدنما بنا کر پیش کیا جا سکے۔اس سازش کے پس پردہ سعود و یہود گٹھ جوڑ کار فرما ہے۔

انہوں نے بیان کیا : تحفظ حرمین شریفین کے نام پر واویلا کرنے والوں کی جنت البقیع کے معاملے پر خاموشی منافقانہ طرز عمل ہے، روضہ حضرت فاطمۃ الزہرا س اورجنت البقیع کی مسماری امت مسلمہ کے ماتھے پر بدنماداغ ہے، ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما نے کہا : اہلبیت رسول ﷺ اور صحابہ کرام کی ۱۴۰۰ سو سالوں سے موجود قبروں کو بلڈوز کیا جانا اسلام کی مقتدر شخصیات کی سخت ترین توہین ہے۔ جس پر تمام مسلمانوں کو بلا تخصیص مسلک آواز بلند کر کے رسول کریم ﷺ سے محبت کا ثبوت دینا چاہیے۔

انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا : وہ جنت البقیع کی دوبارہ تعمیر کے لیے سعودی حکومت پر دباؤ ڈالے۔ 

حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے کہا : دختر رسول کریم ﷺ حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کے روضہ مبارک کو اپنی اصلی حالت میں لائے جانے کے لیے تمام مسلمان ممالک کو سعودی عرب پر دباؤ ڈالنا ہو گا کیونکہ یہ عالم اسلام کی غیرت ایمانی کا مطالبہ ہے۔

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬