11 August 2016 - 23:24
News ID: 422609
فونت
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما :
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما نے کہا : دہشت گردی کے خلاف وزیر اعظم کا بیان خوش آئند تب ہی قرار دیا جا سکتا ہے جب اس پر عمل درآمد ہو گا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا : نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر جب تک عمل نہیں کیا جاتا تب تک دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارا ممکن نہیں۔

انہوں وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : وفاقی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں دہشت گردوں کے سہولت کار داعش و طالبان کی سرعام حمایت کر رہے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما نے کہا : ملک کے مختلف علاقوں میں کالعدم جماعتوں کی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری ہیں۔ جب تک انہیں نکیل نہیں ڈالی جائے گی حکومت دعوے محض طفل تسلی ہی ثابت ہوں گے۔

انہوں نے بیان کیا : نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے وزیر اعظم کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا : دہشت گردی کے خلاف وزیر اعظم کا بیان خوش آئند تب ہی قرار دیا جا سکتا ہے جب اس پر عمل درآمد ہو گا۔

راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا : سانحہ کوئٹہ کے بعد دہشت گردی کے خلاف حکومت کے عزم نو کا عملی اظہار ہو تو پھر دہشت گردی کے خلاف جنگ یقیناً جیتی جا سکتی ہے۔

انہوں نے بیان کیا : دہشت گردی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کا موقف ہمیشہ شفاف اور واضح رہا ہے۔دہشت گرد قوتوں سے ملک کو درپیش خطرات کے حوالے سے ہم نے جن خدشات کا اظہار کیا تھا وہ درست ثابت ہو رہے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما نے تاکید کی : انتہا پسند تکفیری گروہوں کے خلاف حکومت کو عوام کی مکمل تائید حاصل رہے گی۔اگر حکومت ضرب عضب کو کامیاب بنانے میں سنجیدہ ہے تو پھر ملکی مفاد کے منافی سرگرمیوں میں ملوث مسلح گروہوں کے خلاف بھرپور کاروائی کے ساتھ مذہب کے لبادے میں چھپے ہوئے ان انتہا پسند تکفیری گروہوں سے بھی آہنی ہاتھوں سے نمٹا جانا چاہیے جو دہشت گرد ساز فیکٹریوں کے مالک ہیں۔

حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے بیان کیا : آج کا دن قوم کے لیے یوم سوگ ہے۔ ایک ہی دن میں کوئٹہ جیسے شہر میں ۷۰ سے زائد جنازے اٹھنا کوئی معمولی سانحہ نہیں۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬