رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹکے مطابق، نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے ایک سینیئر لیڈر نے بدھ کے روز اسلامی تحریک کے رہنما شیخ ابراہیم الزکزکی کی فوری رہائی کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نائیجیریا میں پرامن مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری رہے گا۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی تحریک، نائیجیریا کے شہریوں کے سلسلے میں حکومت کی نادرست اور غلط پالیسیوں کے خلاف ہے اور حکومت کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے آئندہ بیس نومبر کو ملگ کیر احتجاج کیا جائے گا۔
دوسری جانب نائیجیریا کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں شیعہ مسلمانوں کی جانب سے کئے جانے والے کسی بھی قسم کے مظاہرے پر پابندی ہے اور احتجاج کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے رہنما شیخ ابراہیم الزکزکی کے وکیل فمی فالانا نے اعلان کیا ہے کہ جیل میں قید شیخ ابراہیم الزکزکی کی جسمانی حالت صحیح نہیں ہے اور حکومت اور سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے اس سلسلے میں کسی بھی قسم کے احساس اور ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا جا رہا ہے۔
نائیجیریا میں شیعہ مسلمانوں کی جانب سے پرامن مظاہروں کا سلسلہ، ایسی حالت میں جاری ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیموں میں قید شیعہ مسلمانوں کے رہنما شیخ ابراہیم الزکزکی کی جسمانی حالت کو نادرست اور شیخ ابراہیم الزکزکی سمیت نائیجیریا کے تمام شیعہ مسلمانوں کے ساتھ حکومت اور فوج کو رویے کو غیر انسانی قرار دیتے ہوئے سخت انتباہ دیا ہے۔
نائیجیریا کی فوج نے تیرہ دسمبر دو ہزار پندر کو شہر زاریا میں اسلامی تحریک کے رہنما شیخ ابراہیم الزکزکی کی رہائشگاہ اور حسینیہ پر حملہ کر کے تقریبا دو ہزار مسلمانوں کا قتل عام اور شیخ ابراہیم اور ان کی اہلیہ کو گرفتار کر لیا تھا۔/۹۸۸/ن۹۴۰