رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے گذشتہ روز تہران میں اہل سنت کے ایک گروپ سے ملاقات میں پیغمبر اکرم (ص) کی سیرت کو مسلمانوں کے لیے واحد اور مشترک نمونہ عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقوام اور مذاہب کا تنوع سیکورٹی خطرہ نہیں بلکہ قومی وحدت و ترقی کے لیے ایک عظیم موقع ہے۔
صدر مملکت نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی بنیاد شروع سے ہی مذہبی، نسلی اور ثقافتی تنوع کو قبول کرنے پر استوار رہی ہے، کہا کہ قرآن نے تمام مسلمانوں کو اخوت و بھائی چارے یعنی اتحاد کی دعوت دی ہے اور شیعہ و سنی سب ایک گھرانے کے فرد ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے علاقے کے مسائل اور مشکلات کی جانب بھی اشارہ کیا اور کہا کہ تکفیریوں نے مسلمانوں اور علاقے کے لیے خسارے اور نقصان اور عالمی رائے عامہ کے نزدیک قرآن اور اسلام کے چہرے کو مسخ کرنے کے سوا کوئی اور کام نہیں کیا ہے۔
ایران کے علمائے اہل سنت کے ایک گروپ نے ہفتہ وحدت کے آغاز سے قبل صدر مملکت سے ملاقات کی اور شیعہ و سنی کے اتحاد پر زور اور شام و عراق میں داعش کے دہشت گردانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے علاقے اور مختلف مسائل کے بارے میں اپنے نظریات کی وضاحت کی۔
واضح رہے کہ اہل سنت کی روایات کے مطابق بارہ ربیع الاول اور اہل تشیع کی روایات کے مطابق سترہ ربیع الاول میلاد النبی (ص) ہے۔ اسی مناسبت سے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) نے بارہ سے سترہ ربیع الاول تک کے عرصے کو ہفتہ وحدت کا نام دیا۔/۹۸۸/ ن۹۴۰