رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، برطانوی جریدے اکنا مسٹ کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کو شام سے لیکر عراق اور یمن سے لیکر لبنان تک اپنی جارحانہ پالیسیوں میں ناکامی کے بعد تیل کے معاملے میں بھی ایران کے ہاتھوں بد ترین شکست ہوئی ہے۔
جریدے نے، شام اور لبنان میں سعودی عرب کے نائب ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ شامی حکومت کے مخالفین کی کھلی حمایت اور تیل کی قیمتوں میں استحکام کی غرض سے پیداور میں کمی کی مخالفت کر تے رہے لیکن انہیں آخر کار تیل کی پیداوار میں کمی کو قبول کرنا ہی پڑا۔
اکنامسٹ کے مطابق، محمد بن سلمان عراق میں بھی اپنی پالیسیوں کے ذریعے حالات پر اثرانداز ہونے کی کوشش کر رہے تھے اور انہیں پچیس سال میں پہلی بار بغداد میں سعودی عرب کے سفیر کا تقرر بھی کیا لیکن عراقی سیاستدانوں کے شدید ردعمل کے باعث انہیں اپنے سفیر کو واپس بلانا پڑا۔
اس رپورٹ کے مطابق ، سعودی عرب کو صرف فوجی اور سیاسی میدان میں ہی شکست نہیں ہوئی بلکہ اس میدان میں بھی شکست ہوئی جسے سعودی حکام خطے میں اپنی سافٹ پاور کا نام دیتے ہیں۔/۹۸۸/ن۹۴۰