رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کالعدم سپاہ صحابہ جو پابندی کے بعد "اہلسنت والجماعت" کے نام سے سرگرم تھی، نے اب نئے نام "سنی ایکشن کمیٹی" کے نام سے کام شروع کر دیا ہے۔
انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق اہلسنت الجماعت کو بھی سپاہ صحابہ ہی سمجھا جا رہا تھا اس کے علاوہ پاکستان کے اہلسنت نے بھی "اہلسنت والجماعت" سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے اس پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد سپاہ صحابہ کی قیادت نے نئے نام "سنی ایکشن کمیٹی" کے تحت سرگرمیاں شروع کر دی ہیں۔
اس نئے نام کے تحت لاہور پریس کلب کےسامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں برما اور شام میں مسلمانوں کے قتل عام اور کالعدم سپاہ صحابہ کے گرفتار کارکنان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ لاہور پریس کلب کے باہر کیئے جانیوالے احتجاجی مظاہرے میں مولاناحافظ حسین احمد، حافظ اشفاق گجر اور مولانا طاہر قصوری سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مولانا حافظ حسین احمد نے کہا کہ شام اور برما میں مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے مگر اسلامی ممالک اور عالمی طاقتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مولانا معاویہ اعظم سمیت اہلسنت کے گرفتار 340 کارکنان کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔
یاد رہے کہ سنی ایکشن کمیٹی کے نام ہی یہی لوگ چند روز قبل فیصل آباد میں بھی احتجاجی مظاہرہ کر چکے ہیں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰