رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب اور امن مذاکرات میں حکومت شام کے نمائندہ وفد کے سربراہ بشار جعفری نے کہا ہے کہ شام کی حکومت، آستانہ مذاکرات میں شامی عوام کے نظریات اور دمشق کے سرکاری مواقف بیان کرنے کے لئے شرکت کر رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ آستانہ اجلاس کا ایجنڈا، جھڑپوں کے خاتمے اور دہشت گرد گروہوں کو الگ رکھے جانے پر استوار ہے۔انھوں نے کہا کہ اس اجلاس میں صرف وہی گروہ شامل ہوں گے کہ جنھوں نے فائر بندی کو قبول کیا ہے۔
بشار جعفری نے مذاکرات میں مشروط شرکت اور غیر ملکی مداخلت پر شام کی مخالفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ ترکی نے نہ صرف شام کے اقتدار اعلی کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ پرامن راہ حل کے حصول میں رکاوٹیں پیدا کر کے دہشت گردوں کی مدد بھی کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ترکی کے ساتھ سرکاری طور پر کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں ہوئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ امریکہ سے امید ہے کہ وہ سیاسی راہ حل کے حصول میں مثبت قدم اٹھائے گا۔/۹۸۸/ ن۹۴۰