رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اہل سنت علماء کونسل عراق کے سربراہ شیخ خالد الملا نے اپنے ایک گفت و گو میں بیان کیا : اس میں کسی طرح کا شک و تردید نہیں پایا جاتا ہے کہ خطے میں جو انتہا پسنت تنظیمیں دہشت گردی و جنایت انجام دے رہے ہیں وہ سعودی عرب کے علماء و تنظیم اور تاجروں کے زیر حمایت ہیں ۔
انہوں نے شام میں گذشتہ روز ہوئے دھماکہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : جب سے عراق اور شام میں داعش داخل ہوا ہے وہ تمام مذاہب شیعہ اور اہل سنت و عیسائی و ایزدی پر ظلم و جنایت کی ہے افسوس یہ وحشیانہ دہشت گردی علاقے میں پھیل گیا ہے ۔
اہل سنت علماء کونسل عراق کے سربراہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اس میں کوئی شک و شبہہ نہیں ہے کہ انتہا پسند و افراطی جو اس طرح کی جنایت انجام دے رہے ہیں وہ کسی بھی حقیقی عقیدہ و دینی انگیزہ رکھتے ہیں بلکہ وہ سیاسی و سیاستمدارون کا کٹھ پتلی ہیں ۔ بعض ممالک کی خفیہ ایجنسی القاعدہ و داعش جیسی تنظیم کو اپنے مفاد کے لئے آلہ کے طور پر استعمال کرتے ہیں جس کے نتیجہ میں علاقے میں اس طرح کی جنایت رونما ہوتی ہیں ۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : دہشت گردانہ خونین دھماکہ ایسے حالات میں پیش آ رہے ہیں کہ ہم لوگ عربی ممالک کی طرف سے اس سلسلہ میں خاموشی دیکھ رہے ہیں ، حالانکہ اس طرح کی خاموشی صرف اس دھماکہ پر نہیں ہے بلکہ یہ خاموشی یمن پر ہو رہے مظالم پر بھی مشاہدہ کیا جا رہا ہے ۔
شیخ خالد الملا نے بیان کیا : مجھے یقین ہے کہ سعودی عرب پوری طرح سے سمجھ کیا ہے کہ وہ بہت بڑی غلطی کا مرتکب ہوا ہے چاہے وہ عراق میں دخلت کر کے چاہے یمن میں دخالت کر کے کیونکہ خطے میں جو انتہا پسنت تنظیمیں دہشت گردی و جنایت انجام دے رہے ہیں وہ سعودی عرب کے علماء و تنظیم اور تاجروں کے زیر حمایت ہیں ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۹۲/