‫‫کیٹیگری‬ :
27 March 2017 - 23:04
News ID: 427140
فونت
سفارشات تسلیم نہ ہونے پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کے چیئرمین سینیٹر حافظ حمداللہ نے کمیٹی اجلاس سے واک آوٹ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کو اگر تسلیم نہیں کرنا اور سارے فیصلے وزارت مذہبی امور نے خود ہی کرنے ہیں تو اس اجلاس میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں۔
حج

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاقی وزارت مذہبی امور نے حج دوہزار سترہ کی پالیسی تیار کرلی۔ وزیر اعظم کی قائم کردہ اعلیٰ سطح کی کمیٹی نے رواں سال عازمین حج کی سرکاری و نجی اسیکموں کا تناسب ساٹھ اور چالیس فیصد رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حتمی منظوری وزیر اعظم دیں گے۔

وزیراعظم کی حج انتظامات سے متعلق قائم کردہ اعلیٰ سطح کی کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کی صدارت میں اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں حج دوہزار سترہ کے حوالے سے حج پالیسی کو حتمی شکل دی گئی۔ کمیٹی کی منظور کردہ پالیسی کے مطابق، رواں سال عازمین حج کی سرکاری اور نجی اسیکموں کا تناسب ساٹھ اور چالیس فیصد ہوگا جسکے تحت رواں سال حج پر ساٹھ فیصد سرکاری اور چالیس فیصد نجی اسکیم کو کوٹہ دیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں رواں سال حج اخراجات میں گذشتہ برس کی نسبت دس ہزار روپے بڑھانے کی تجویز پر اتفاق ہوا ہے۔

رواں سال سرکاری اسکیم کے تحت حج پیکج دو لاکھ ستر ہزار روپے ہوگا۔ دس ہزار روپے اضافے کا فیصلہ سعودی عرب میں رہائش گاہیں مہنگی ہونے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ وزیراعظم کی منظوری کے بعد اپریل میں وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف حج پالیسی کا اعلان کریں گے۔ اس سے قبل سفارشات تسلیم نہ ہونے پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کے چیئرمین سینیٹر حافظ حمداللہ نے کمیٹی اجلاس سے واک آوٹ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کو اگر تسلیم نہیں کرنا اور سارے فیصلے وزارت مذہبی امور نے خود ہی کرنے ہیں تو اس اجلاس میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬