رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مصر کے 2 گرجا گھروں میں کل ہونے والےدھماکوں کے بعد جن میں 44افراد جاں بحق اور 100سے زائد زخمی ہوئے تھے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے ملک میں تین ماہ کیلئے ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے فوج کو طلب کر لیا ہے۔
یہ دھماکے ایسے موقع پر ہوئے ہیں جب ایک ہفتے بعد عیسائی برادری ایسٹر کا تہوار منانے کی تیاریوں میں مصروف ہیں جبکہ کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس بھی رواں ماہ مصر کا دورہ کرنے والے ہیں۔
ان دھماکوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے قبول کی گئی ۔
اس سے قبل 11 دسمبر 2016 کو بھی مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے مرکزی چرچ میں ہونے والے بم دھماکے میں 25 افراد جاں بحق اور 49 زخمی ہوگئے تھے۔
اس دھماکے میں قاہرہ کے آرتھوڈوکس عیسائیوں کے سینٹ مارکس کیتھیڈرل چرچ کو نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ دھماکا خیز مواد چرچ کے اندر خواتین کی نشستوں کے پاس نصب کیا گیا تھا جس میں تقریباً 12 کلو تک بارود موجود تھا۔/۹۸۸/ ن۹۴۰